پچھلے سات دنوں کے دوران تصادم آرائیوں میں لشکر اور جیش کمانڈر سمیت 11 جنگجووں کو ہلاک کیا گیا / آئی جی پی
سرینگر/07جنوری/وادی کے شمال و جنوب میں جنگجو مخالف آپریشنوں میں تیزی کے بیچ وسطی ضلع بڈگام کے زلوا کرالہ پورہ چاڈورہ علاقے میں سیکورٹی فورسز اور جنگجووں کے مابین شبانہ تصادم آرائی میں جیش سے وابستہ 3 جنگجو جاں بحق ہوئے۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے جھڑپ میںتین جنگجوئوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مہلوکین میں ایک شہر سرینگر کا رہائشی ہے اور اب سرینگر کا ہی رہائشی سرگرم ہے ۔ اسی دوران انہوں نے کہا کہ پچھلے سات دنوں کے دوران سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم آرائیوں میں لشکر اور جیش کمانڈر سمیت 11 جنگجووں کو مار گرایا گیا ۔سی این آئی کو ذرائع سے ملی تفصیلات کے مطابق وسطی ضلع بڈگام کے زلوا کرالہ پورہ چاڈورہ علاقے میںجنگجوئوںکی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد فوج ، سی آر پی ایف اور جموں کشمیر پولیس نے علاقے کو جمعرات کی شام محاصرے میں لیا اور وہا ں تلاشی آپریشن شروع کر دیا گیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جونہی علاقے میںتلاشی آپریشن شروع کر دیا گیا تو وہاں موجود جنگجوئوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی علاقے میں دو بدو جھڑپ شروع ہوئی ۔ ذرائع کے مطابق علاقے میںکچھ وقت تک گولیوں کا تبادلہ جاری رہاجبکہ فائرنگ کے ساتھ ہی سیکورٹی فورسز کی مزید کمک علاقے میںروانہ کی گئی جنہوں نے پورے علاقے کو محاصرے میں لیا اور جنگجوئوںکے فرار ہونے کے تمام راستے سیل کر دئے ۔ذرائع کے مطابق اسی دوران سیکورٹی فورسز نے محاصرے میں پھنسے عسکریت پسندوں کو ہتھیار ڈالنے کی پیشکش کی تاہم کئی بار خود سپردگی کا موقعہ جنگجوئوں نے ٹھکراد دیا جس کے بعد جوابی کارروائی کی گئی ۔ذرائع کے مطابق اندھیرا چھا جانے کے نتیجے میں علاقے میں رات بھر آپریشن ملتوی کر دیا گیا جبکہ علاقے میں روشنی کے آلات نصب کرکے جنگجوئوں کے فرار ہونے کے تمام راستوں کو سیل کرد یا گیا اور جمعہ کی اعلیٰ صبح ایک بار پھر جنگجوئوں کو ہتھیار ڈالنے کی پیشکش کی گئی تاہم انہوں نے پیشکش ٹھکرادی جس کے بعد وہ ایک مکان سے دوسرے مکان میںمنتقل ہو گئے جس کے بعد علاقے میں ایک مرتبہ پھر کچھ عرصہ تک جھڑپ جاری رہی ۔ ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں کچھ وقت تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا جس کے بعد جونہی جھرپ کے مقام پر خاموشی چھا گئی تو وہاں سے جھڑپ کے مقام سے تین جنگجوئوں کی نعشیں بر آمد کر لی گئی جن کا تعلق عسکری تنظیم جیش محمد سے تھا ۔ پولیس کے ایک سنیئر آفیسر نے ا س کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے میں مسلح جھڑپ سے جیش محمد سے وابستہ تین جنگجو جاں بحق ہو گئے ۔ پولیس کے مطابق حفاظتی عملے کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ ملی ٹینٹ ضلع بڈگام کے زلوا چاڈورہ علاقے میں چھپے بیٹھے ہیں تو پولیس اور سیکورٹی فورسز نے جمعرات اور جمعہ کی شب کو مشترکہ طورپر فوراً اس علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور اْنہیں ڈھونڈ نکالنے کے لئے کارروائی شروع کی۔انہوں نے کہا کہ فرار ہونے کے تمام راستے مسدود پا کر جنگجووں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی، چنانچہ سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔پولیس ترجمان کے مطابق رات بھر جاری رہنے والی اس جھڑپ میں تین ملی ٹینٹ ہلاک ہوئے ۔اْن کے مطابق تصادم کی جگہ اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا ہے۔ادھر آئی جی پی کشمیر وجے کمار کے مطابق سرگرم ملی ٹینٹوں اور اْن کے معاونین کے خلاف سیکورٹی فورسز کی جانب سے چلائے جا رہے آپریشن کامیابی سے ہمکنار ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چاڈورہ میں جیش سے وابستہ تین ملی ٹینٹوں کی ہلاکت کے بعد پچھلے سات دنوں کے دوران 11ملی ٹینٹ مارے گئے۔انہوں نے بتایا کہ مہلوکین میں جیش اور لشکر کے اعلیٰ کمانڈر بھی شامل ہیں۔آئی جی کشمیر کے مطابق ضلع سرینگر میں سرگرم ملی ٹینٹوں میں سے سبھی کو مارگرایا گیا اور اب ایک بچا ہے جس کو بہت جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
42