سرکاری ملازمین کی ہراسانی اور ان کی تذلیل ناقابل قبول 45

سرکاری ملازمین کی ہراسانی اور ان کی تذلیل ناقابل قبول

تدریسی برادری کو’ نام نہاد ڈیڈ وُئوڈ ‘قراردیناشیطانی اور بدنیتی پر مبنی مہم: محمدرفیق راتھر
سری نگر:۶،جنوری//ملازم انجمنوں کے مشترکہ پلیٹ فارم ’جموں وکشمیرملازمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی‘نے’ ملازمین کی مبینہ ہراسانی اور ان کی تذلیل ناقابل قبول‘قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ محکمہ تعلیم میں تعینات تدریسی برادری کو’ نام نہاد ڈیڈ وئوڈ ‘قراردیناشیطانی اور بدنیتی پر مبنی مہم ہے۔جے کے این ایس کے مطابقجے کے ملازمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدراور اور جے کے ٹیچرز فورم کے چیئرمین محمد رفیق راتھرنے کشمیروجموںکے صوبائی صدوراوردیگر سینئراراکین کے ہمراہ جمعرا ت کو جموں میں ایک پریس کانفرنس منعقد کی ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینئرٹریڈیونین لیڈروچیئرمینEJAC محمد رفیق راتھرنے کمشنر سکریٹری اسکول ایجوکیشن اور محکمہ کے دیگر افسران کیساتھ محکمہ سے نام نہاد ’ڈیڈ ووڈ‘کو ختم کرنے کے حالیہ احکامات کے حوالے سے اپنی حالیہ میٹنگ کی تفصیلی وضاحت کی۔ محمدرفیق راتھرنے محکمہ تعلیم کے ملازمین کے مسائل پر روشنی ڈالی اور ان تمام مسائل کے فوری ازالے کا مطالبہ کیا جسے انہوں نے جائز قرار دیا ۔ انہوں نے کہاکہ بعض مفاد پرستوں نے نام نہاد ’ڈیڈ ووڈ‘کی آڑمیں جموں و کشمیر کی تدریسی برادری کے خلاف ایک بدنیتی پر مبنی مہم شروع کی ہے تاکہ ان کی شبیہ، ساکھ اور شراکت کو بھی داغدار کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کچھ میڈیا پرسنز جان بوجھ کر یا غیر ارادی طور پر بھی قوم کے معماروں کو بدنام کرنے، حوصلے پست کرنے اور بدنام کرنے کی اس مہم کا حصہ بن گئے ہیں اور مزید کہا کہ پوری تدریسی برادری اپنے خلاف اس جھوٹے اور بزدلانہ پروپگنڈے سے ہراساں اور تذلیل محسوس کر رہی ہے۔جے کے ملازمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدراور اور جے کے ٹیچرز فورم کے چیئرمین محمد رفیق راتھرنے اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ جس طرح گراؤنڈ افسران نے حکم کی غلط تشریح کی ہے اور کسی نہ کسی بہانے اساتذہ کو ڈرانا اور ذلیل کرنا شروع کر دیا ہے اور بعض صورتوں میں اساتذہ کو ذاتی پسند و ناپسند کی بنیاد پر نوکری سے فارغ کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آرٹیکل 226(2) کو من مانی طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی ہونا چاہیے، جو خود آئین اور قانون کی روح کے خلاف ہے۔جے کے ملازمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر محمدرفیق راتھر نے کہا کہ EJAC ایسے معاملات میں آرٹیکل226(2) کو لاگو کرنے کے خلاف نہیں ہے، جہاں ایک سرکاری ملازم مطلوبہ پیداوار نہیں دیتا ہے،تاہم انہوں نے کہا کہ ایسے معاملات سے نمٹنے کیلئے ایک فول پروف میکانزم ہونا چاہیے جہاں انصاف کے اصول ہوں۔ انتہائی نامساعد حالات میں تدریسی برادری کی خدمات اوررول کو اجاگر کرتے ہوئے،محمدرفیق راتھر نے کہا کہ اساتذہ نے نہ صرف جموں و کشمیر میں تعلیم کا معیار بلند کیا ہے اور شرح خواندگی بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے بلکہ انہوں نے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالتے ہوئے کووڈ 19 میں صف اول کے جنگجو کے طور پر بھی کام کیا ہے۔ نامنہادڈیڈووڈاصطلاح کے بارے میں کمشنر سیکرٹری سکول ایجوکیشن کی طرف سے دی گئی یقین دہانیوں کا ذکرکرتے ہوئے محمدرفیق راتھر نے کہا کہ تدریسی برادری کو پریشان ہونے اور بیزار ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور مزید کہا کہ جس طرح سے افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں کسی بھی استاد کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔EJAC کے وفد کی طرف سے پیش کردہ تمام مطالبات پر ہمدردانہ غور کرنے پر کمشنر سکریٹری سکول ایجوکیشن مسٹر بی کے سنگھ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، محمدرفیق راتھر نے کہا کہ ٹیچنگ کیمونٹی کو اپنی صلاحیتوں کو اپ ڈیٹ کرکے اور اختراعات کو لاگو کرکے معیاری تعلیم میں جموں وکشمیر کو ایک ماڈل اسٹیٹ بنانے کے لئے تمام تر کوششوں کرنے کی ضرورت ہے۔ EJAC کے دیگر رہنما محمد افضل بٹ، سلیم ساگر، منصور احمد خان، راجیش جموال، رادھے شام، طارق احمد لون، مظفر ڈار، آزاد حسین، ملک اشرف، جاوید احمد خان، عبدالقیوم، طاہر احمد صوفی، میر بشیر نے پریس کانفرنس میں شرکت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں