جموں و کشمیر کے4 سابق وزرائے اعلیٰ کاخصوصی سیکورٹی سے محروم ہونے کا امکان 49

جموں و کشمیر کے4 سابق وزرائے اعلیٰ کاخصوصی سیکورٹی سے محروم ہونے کا امکان

ڈاکٹرفاروق اورغلام نبی آزاد کو نیشنل سیکورٹی گارڈیعنی بلیک کیٹ کمانڈئوزکی سیکورٹی ملتی رہے گی

سری نگر:۶،جنوری//جمعرات کو حکام نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے4 سابق وزرائے اعلیٰ بشمول فاروق عبداللہ اور غلام نبی آزاد کے اپنے اسپیشل سیکورٹی گروپ ایس ایس جی کے تحفظ سے محروم ہونے کا امکان ہے کیونکہ یونین ٹیریٹری کی انتظامیہ نے2000 میں قائم ایلیٹ یونٹ کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام31 مارچ 2020 کو مرکز کی جانب سے گیزٹ نوٹیفکیشن جاری کرنے کے 19 ماہ بعد سامنے آیا ہے ۔جے کے این ایس کے مطابق جموں اور کشمیر کی تنظیم نو (ریاست کے قوانین کی موافقت) آرڈر، 2020 سابقہ جموں و کشمیر حکومت کے اسپیشل سیکورٹی گروپ ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے سابق وزرائے اعلیٰ اور ان کے اہل خانہ کو ایس ایس جی سیکورٹی فراہم ہوں گے ۔ایک میڈیارپورٹ میں سرکاری عہدیداروں کاحوالہ دیتے ہوئے کہاگیاہے کہ یہ فیصلہ سیکورٹی ریویو کوآرڈی نیشن کمیٹی نے لیا ہے، جو جموں و کشمیر میں اہم لیڈروں کے خطرے کے تصور کی نگرانی کرتی ہے۔حکام نے کہا کہ ایلیٹ فورس کی تعداد کو کم سے کم کر کے ایس ایس جی کو ’درست سائز‘ کیا جائے گا۔ اس کی سربراہی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے درجے سے نیچے کا افسر کرے گا جیسا کہ ڈائریکٹر کے مقابلے میں، جو انسپکٹر جنرل آف پولیس اور اس سے اوپر کا درجہ رکھتا ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق تاہم، حکام کا خیال ہے کہ ایس ایس جی کے سائز کو کم کرنے پر دوبارہ غور کیا گیا ہے کیونکہ پولیس فورس کے اندر کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ اس سے ایلیٹ یونٹ کی تیاری متاثر ہو سکتی ہے۔ایس ایس جی کو اب حاضر سروس وزرائے اعلیٰ اور ان کے قریبی خاندان کے افراد کی حفاظت سونپی جائے گی۔اس فیصلے کے تحت ڈاکٹر فاروق عبداللہ، غلام نبی آزاد اور2دیگر سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کی سیکورٹی واپس لے لی جائے گی۔غلام نبی آزاد کے علاوہ تینوں سابق وزرائے اعلیٰ سری نگر میں مقیم ہیں۔تاہم، فاروق عبداللہ اورغلام نبی آزاد کو نیشنل سیکورٹی گارڈ، جنہیں بلیک کیٹ کمانڈوز بھی کہا جاتا ہے، کی حفاظت فراہم کی جاتی رہے گی، کیونکہ یہ دونوں زیڈ پلس محافظ ہیں۔عمر عبداللہ اور محبوبہ کو جموں و کشمیر میں رہتے ہوئے زیڈ پلس سیکورٹی کور حاصل رہے گا، لیکن امکان ہے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے سے باہر سیکورٹی میں کمی واقع ہوئی ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق عہدیداروں نے کہا کہ لیڈروں کو ضلعی پولیس کے ساتھ ساتھ سیکورٹی ونگ دھمکیوں کی تشخیص کی بنیاد پر سیکورٹی فراہم کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ایس ایس جی کے کچھ اہلکاروں کو جموں وکشمیر پولیس کی سیکورٹی ونگ کے ساتھ’قریبی حفاظتی ٹیم‘کے لئے تعینات کیا جائے گا۔حکام نے کہا کہ ایس ایس جی کے باقی ماندہ اہلکاروں کو دوسری ونگز میں تعینات کئے جانے کا امکان ہے تاکہ پولیس فورس ان کی تربیت اور علم کا بہترین استعمال کر سکے۔گاڑیاں اور دیگر آلات جموں و کشمیر پولیس کی سیکورٹی ونگ کو منتقل کئے جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں