بڑے شہروں قصبوں دیہات میں 50

بڑے شہروں قصبوں دیہات میں

بیشتر اے ٹی ایم مشینیں بیکار کھاتے دار پریشان
سرینگر/ 6جنوری /بڑے شہروں قصبوں اور دیہی علاقوں میں مختلف بینکوں کی جانب سے نصب کی گئی اے ٹی ایم مشینیں بیکار جسکے نتیجے میں کھاتے داروں کوپریشانیوں کاسامناکرنا پڑرہاہے۔وسطی ضلع کھاک بڈگام میں کھاتے دار بینک برانچ کے باہرٹھٹرتی سردی کے دوران رقومات جمع کرنے اور نکا لنے کے لئے گھنٹوں انتظار کرنا پڑتاہے اور بینک برانچ کی جانب سے اے ٹی ایم مشین کی مرمت کے لئے15دنوں سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔اے پی آ ئی نمائندے کے مطابق وادی کشمیر میں بینکنگ جس سے تعاون کانام بھی دیاجاسکتاہے اب ناکام ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہے لوگ اپنی جمع پونجی بینکوں میں اس لئے جمع رکھتے ہے کہ انہیں کسی طرح کے خطرے کاسامناناکرنا پڑے تاہم جہاں ایک طرف نامساعد حالات سے لوگوں کوپریشانیوں کاسامناکرنا پڑ رہاہے وہی بینک برانچوں میں تعینات ملازمین کارویہ کھاتے داروں کے تئیں انتہائی ناگفتہ بہہ ہے اور ملازمین کھاتے داروں کوزی عزت شہری ماننے کے بجائے زر خرید غلام ماننے تصور نہیں کرتے ۔بینکوں کی جانب سے وادی کے اطراف واکناف میں اگر چہ کھاتے داروں کی سہولیت کے لئے اے ٹی ایم مشینیں نصب کی گئی ہے جہاں کئی بھی اے ٹی ایم مشینیں بیکار ہو جاتی ہے اس کی مرمت کرنے میں بینک انتظامیہ سنجیدگی کا مظاہراہ نہیں کرتے ہے جسکے نتیجے میں کھاتے داروں کوپریشانیوں سے گزرنا پڑتاہے ۔وسطی ضلع کھاک بڈگام میں اے ٹی ایم مشین 15دسمبر کو بیکار ہو ئی اور تب سے جموں وکشمیر بینک انتظامیہ نے اس اے ٹی ایم مشین کودوبارہ حرکت میں لانے کے لئے کسی بھی طرح کی کارروائی عمل میں نہیں لائی ۔سینکڑوں کی تعداد میں کھاک قصبے کے لوگوں کوٹھٹرتی سردی کے دوران کئی گھنٹوں تک رقومات جمع کرنے یانکالنے کے لئے انتظار کرنا پڑتاہے ،جبکہ وادی کے دوسرے شہروں قصبوں دیہی علاقوں میں یہی حال ہے مشینیں بیکار پڑی ہے ا س کی مرمت اور کھاتے داروں کوراحت پہنچانے کے لئے بینک انتظامیہ کی جانب سے مسلسل غیرسنجیدگی کامظاہراہ کیاجارہاہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں