43

وادی کے راشن گھاٹ آٹے سے خالی، کیروسین اوئل دستیاب نہیں

اے اے وائی زمرے کے تحت آنے والے صارفین کھانڈ سے بھی محروم لوگوں میں فکروتشویش کی لہر

سرینگر/ 4جنوری /وادی کے راشن گھاٹ عرصہ دراز سے آٹے سے خالی کئی ماہ سے اوئل بھی دستیاب نہیں اے اے وا ئی زمرے کے تحت آنے والے صارفین چینی سے بھی محروم برف باری کے باعث درجنوں علاقوں میں بجلی نظام درہم برہم اور کیروسین اوئل کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگوں کوگھروں میں روشنی کے لئے بھی پریشانیوں کاسامناکرنا پڑ رہاہے ۔اے پی آ ئی نمائندے کے مطابق وادی کے صارفین الزام لگا رہے ہے کہ راشن گھاٹ عرصہ دراز سے آٹے سے خالی ہے اور امورصارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ کی جانب سے چاول کے ساتھ آٹا فراہم نہیں کیاجارہاہے حالانکہ امورصارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ کے لئے یہ لازمی ہے کہ وہ صارفین کو چاول کے ساتھ آٹا بھی فراہم کریں ۔اگرچہ کنڈی علاقوں میں رہنے والے لوگ چاول کے بجائے آٹے کوہی ترجیح دے رہے ہے اور انہوںنے متعلقہ ادارے کو اس بارے میں کئی بار آگاہ بھی کیاتاہم امور صارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ نے کنڈی علاقوں کے لوگوں کی اس ضرورت کوپورا کرنے کے لئے کسی بھی طرح کی کارروائی عمل میں نہیں لائی ۔امورصارفین عوامی تقسیم کاری کنڈی علاقوں کے صارفین کی اس ضرورت کوپورا کرنے میں اقدامات نہیں اٹھائے ۔صارفین الزام لگا رہے ہے کہ رعایتی داموں کے تحت جوآٹاصارفین کوفراہم کرنا لازمی ہے ا سکی بلیک مارکیٹنگ ہورہی ہے اور اس ضمن میں محکمہ غیر سنجیدگی کا مظاہراہ کررہاہے ۔صارفین کے مطابق کئی ماہ سے انہیں کیروسین اوئل بھی ڈیلروں کی جانب سے فراہم نہیں کیاجارہاہے برف باری نے وادی کے درجنوں علاقوں میں بجلی نظام کو درہم برہم کرکے رکھ دیاہے اور ان علاقوں میں لوگوں کواپنے گھروں میں روشنی جلانے کے لئے بھی کیروسین اوئل دستیاب نہیں ہے جبکہ پہاڑی علاقوں میںلوگ کیروسین اوئل سے ہی کھانا پکاتے ہے جواس وقت دستیاب نہیں ہے ۔اے اے وا ئی اسکیم کے زمرے کے تحت آ نے والے صافین عرصہ دراز سے چینی سے بھی محروم کردیئے گئے ہے اور فوڈ کارپوریشن آف انڈیا اور چینی ملوں سے جو کھانڈ خریدا جارہاہے اس سے بھی چور دروزے سے فروخت کیاجارہاہے ۔صارفین کے مطابق موسم سرما میں لوگوں کو وافر مقدار میں غذائی اجناس کیروسین اوئل دستیاب رکھنے کے تما م دعوے بے بنیاد اور من گھڑت ثابت ہورہے ہے ۔محکمہ کی جانب سے آٹا فراہم نہیں کیا جارہاہے۔ کیروسین اوئل کئی دستیاب نہیں اور غریبی کی سطح سے نیچے زندگی بسر کرنے والے کنبو ں کو ہرماہ باقائدگی کے ساتھ چینی بھی فراہم نہیں کیاجارہاہے ۔،خبررساں ادارے اے پی ا ٓئی نے جب چینی آٹا صارفین کو فراہم نہ کرنے کے بارے میں امور صارفین عوامی تقسیم کاری محکمہ کے اعلیٰ حکام سے رابطہ قائم کیاتو انہوںنے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ وادی کشمیر میں باقائدگی کے ساتھ ڈیلروں کوکیرو سین اوئل فراہم کیاجارہاہے اور اگر مٹی کاتیل لوگوں تک نہیں پہنچ رہاہے صارفین ا سکی شکایت کرے تاہم ان ڈیلروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاسکے گی جو کیروسین اوئل کی بلیک مارکیٹنگ کررہے ہیں ۔اعلیٰ حکام کا یہ بھی کہناتھاکہ راشن گھاٹوں سے کو ئی آٹالینے کے لئے تیار نہیں ہے جس کی وجہ سے اس کوٹے کوراشن گھاٹوں تک نہیں پہنچا یاجارہاہے بلکہ انہیںسرحدی علاقوں میں لوگ اس کے استعمال کواہمیت دیتے ہے کوفراہم کیاجاتا ہے غریبی کی نیچے زندگری بسر کرانے والے کنبوں کوکئی ماہ کا چینی بیک وقت فراہم کیاجائیگااور اس سلسلے میں جلد ہی اقدامات بھی اٹھائے جائینگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں