امشی پورہ شوپیان میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین مسلح جھڑپ 54

لشکر کمانڈر سمیت دو جنگجو جاں بحق ، اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط، انکی ہلاکت بڑی کامیابی / آئی جی پی کشمیر

سرینگر میں سال نو کا پہلا انکاونٹر شالیمار باغ اور گوسو شالیمار میں
سرینگر/03جنوری/شہر سرینگر میں سال نو میں پہلے جنگجو مخالف آپریشن میں شالیمار علاقے میںمختصر شوٹ آوٹ میں حاجن بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والا انتہائی مطلوب لشکر کمانڈر جاں بحق ہو گیا جبکہ گوسو شالیمار میں ہی ایک اور مسلح جھرپ میںایک جنگجو جاں بحق ہو گیا ہے ۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے انتہائی مطلوب کمانڈرسلیم پر ے کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مہلوک کمانڈر پولیس و فورسز کو کئی اہم کیسوں میں مطلوب تھا ۔سی این آئی کو ذرائع سے ملی تفصیلات کے مطابق شالیمار سرینگر علاقے میں لشکر کمانڈر کی موجودگی کے بعد سرینگر پولیس نے علاقے کو محاصرے میں لیا اور وہا ں تلاشی آپریشن شروع کر دیا گیا ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جونہی علاقے میںتلاشی آپریشن شروع کر دیا گیا تو وہاں موجود جنگجوئوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے ساتھ ہی علاقے میں دو بدو جھڑپ شروع ہوئی ۔ ذرائع کے مطابق علاقے میںکچھ وقت تک گولیوں کا تبادلہ جاری رہاجبکہ فائرنگ کے ساتھ ہی سیکورٹی فورسز کی مزید کمک علاقے میںروانہ کی گئی جنہوں نے پورے علاقے کو محاصرے میں لیا اور جنگجوئوںکے فرار ہونے کے تمام راستے سیل کر دئے ۔ذرائع کے مطابق ابتدائی جھڑپ میں ایک جنگجو مارا گیا جس کی شناخت سلیم پرے ساکنہ حاجن بانڈی پورہ کے بطور ہوئی ہے ، مہلوک جنگجوئوںکے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ عسکری تنظیم لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر تھا ۔ پولیس کے ایک سنیئر آفیسر نے جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے لشکر طیبہ کے ایک انتہائی مطلوب جنگجو کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔کشمیر پولیس زون نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سرینگر پولیس نے کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کے خطرناک جنگجو سلیم پرے کو ہلاک کر نے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایک مختصر تصادم میں انتہائی مطلوب جنگجو مارا گیا ہے، جبکہ علاقہ میں آپریشن ابھی جاری ہے۔آئی جی پی کشمیر نے بتایا کہ سرینگر پولیس کو اطلاع ملی کی شالیمار باغ میں سلیم پرے ہتھیار لیکر گھوم رہا ہے جس کے بعد وہاںتلاشی آپریشن شروع کر دیا گیا جس کے بعد سلیم پرے کو جھڑپ میں مارا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ سلیم پرے کی ہلاکت پولیس و سی آرپی ایف کیلئے بڑی کامیابی ہے ۔ آئی جی پی کشمیر نے مزید بتایا کہ سلیم پرے سال 2016کی عوامی ایجی ٹیشن میں ایک درجن عام شہریوں کے گلہ کاٹنے اور دو درجن شہریوں کی ہلاکت میں ملوث تھا ۔ علاقے میں جھڑپ کے کچھ ہی وقت بعد شالیمار کے ہی گوسو علاقے میں مسلح جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے بعد وہاں آپریشن شروع کر دیا گیا جس کے بعد وہاں بھی ایک اور مسلح جھڑپ کا آغاز ہو گیا ۔ پولیس نے علاقے میں جھڑپ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آپریشن میں ابھی تک ایک جنگجو جاں بحق ہو گیا ہے جس کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود ضبط کر لیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں آپریشن جاری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں