54

کشمیرکی میوہ صنعت بری طرح متاثر : فیاض احمد ملک

سوپور:۳،جنوری//سوپور فروٹ تاجروں نے پیر کے روز منڈیوں میں ایرانی سیبوں کو فروخت کرنے کے خلاف احتجاج درج کیا۔احتجاجیوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈس اٹھا رکھے تھے اور وہ فروٹ منڈی کو بچاؤ جیسے نعرے بلند کر رہے تھے۔جے کے این ایس کے مطابق تاجروں کا کہنا تھا کہ گذشتہ کئی ماہ سے ایرانی سیبوں کو ملک کی منڈیوں میں ’غیر قانونی‘ طور پر فروخت کیا جا رہا ہے۔انہوں نے ملک میں ایرانی سیبوں کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی سیبوں کی در آمدگی سے کشمیر کی اس میوہ تجارت کو زبردست دھچکا لگا ہے۔احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ کشمیر کے سیبوں کی قیمت کافی حد تک گر گئی ہے جس سے اس تجارت سے وابستہ تاجروں اور باغ مالکوں کو نقصان ہو رہا ہے۔انہوں نے مرکزی حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے اس سلسلے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔انہوںنے کہاکہ ایران سے آنے والے سیب بغیر ٹیکس کے ملک کی منڈیوں میں داخل ہوتے ہیں جبکہ مقامی پھل کاشتکار باقاعدگی سے اپنا ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ حکومت کو واہگہ بارڈر کے ذریعے افغانستان کے راستے ایرانی سیب کی درآمد پر پابندی لگا دینی چاہیے۔فروٹ گروئورس اور ڈیلرز ایسوسی ایشن فروٹ منڈی سوپورکے صدر فیاض احمد ملک المعروف کاکہ جی نے کہا کہ ایرانی سیبوں کی در آمدگی نے وادی کے تمام پھل تاجروں کو پریشان کر دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس نے ہماری مقامی پھلوں کی صنعت کو بری طرح متاثر کیا ہے کیونکہ جو سیب مناسب قیمتوں پر فروخت ہوتے تھے وہ اب کم قیمت پر فروخت ہورہے ہیں۔فیاض ملک نے کہاکہ ایرانی سیب بغیر درآمدی ڈیوٹی کے غیر قانونی اور آزادانہ طور پر ملک میں فروخت کیے جاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں سیب کی تجارت کشمیر کی ریڑھ کی ہڈی کی معیشت ہے اور اگر اسے کم کیا جائے گا تو کشمیر میں کاروبار بھی تباہ ہو جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں