51

کرناٹک کے کالج میں حجاب پر پابندی اردو، عربی اور بیری زبانوں کی بھی اجازت نہیں

سرینگر/03جنوری/کرناٹک میں وومنز یوپی کالج میں مسلم طالبات کو حجاب پہن کر کلاسوں میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔ طالبات کا یہ بھی الزام ہے کہ انہیں اردو، عربی اور بیرونی زبانوں میںبات کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق کرناٹک کے اڈوپی میں ویمنس پی یو کالج کی 6مسلم طالبات نے الزام لگایا ہے کہ پرنسپل انہیں کلاس میں حجاب پہننے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ طالبات نے یہ بھی شکایت کی ہے کہ انہیں اردو، عربی اور بیری زبانوں میں بات کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ طالبات 3دن سے کلاس کے باہر احتجاج میں کھڑی ہیں۔ طالبات نے دعویٰ کیاکہ ان کے والدین نے پرنسپل ردرگوڑا سے رابطہ بھی کیا، لیکن انہوں نے اس مسئلے پر کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا۔ طالبات نے بتایاکہ پچھلے 3دن سے ان کی حاضری بھی نہیں درج کی جارہی ہے اور انہیں خدشہ ہے کہ اس سے کالج میں ان کی حاضری کم ہوسکتی ہے۔ دوسری جانب کالج کے پرنسپل ردرگوڑا نے کہاکہ طالبات کیمپس میں حجاب پہن سکتی ہیں لیکن کلاس کے اندر اس کی اجازت نہیں ہے۔ اس ضابطے پر عمل کلاس میں یکسانیت کو یقینی بنائے رکھنے کیلئے کیا جارہا ہے۔ پرنسپل نے کہاکہ اس مسئلے پر جلد ہی سرپرست اور اساتذہ کی میٹنگ بلائی جائے گی۔ اس درمیان ایس ڈی پی آئی کی اڈوپی یونٹ کے صدر نظیراحمدنے کہا کہ اگرطالبات کو حجاب پہن کر کلاس میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی تو وہ احتجاج کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں