50

سیکورٹی اہلکاروں نے دو سوروپے رشوت نہ ملنے کے باعث نو زائد بچے کوزندگی سے محروم کردیا

 

دو سیکورٹی اہلکار ملوث بر طرف کرنے کے احکامات صادر کئے گئے /میڈیکل سپر انٹنڈنٹ

سرینگر/ 3جنوری /وادی کے سب سے بڑے زچگی اسپتال میں سیکورٹی اہلکاروں کودو سو روپے مٹھائی نہ دینے کے باعث نو زائدبچہ زندگی کی جنگ ہار گیا لل دید اسپتال میں تیمار داروں نے اسپتال

انتظامیہ کے خلاف بڑے پیمانے پراحتجاجی مظاہرے کئے ۔میڈیکل سپرانٹنڈنٹ نے اس بات کی تصدیق کی کہ رشوت خوری کے سلسلے میں دو سیکورٹی اہلکار ملوث ہے جنہیں بر طرف کیاگیا۔ زچگی اسپتال میں رشوت بدعنوانی اور بے ضابطگی کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کی جائیگی ۔ لل دید اسپتال میں بے ضابطگی بدعنوانی رشوت خوری من مانی اس وقت پھر دیکھنے کوملی جب سرحدی ضلع کپوارہ کے ایک شخص کا نو زائد بچہ اسپتال میں جنم لینے کے بعد زندگی کی جنگ ہار گیا نوزائد بچے کے والد کے مطابق لیبر روم میں جب ا سکی اہلیہ نے بچے کوجنم دیاتوڈاکٹروں نے اس سے انتہائی نگا ہ دشت وارڈ منتقل کرنے کی ہدایت کی اورڈاکٹروں کی ہدایت پر جب عمل کیاگیاتو سیکورٹی عملہ آڑھے آ گیا۔اور مٹھائی کے نام پر اگر چہ سیکورٹی اہلکاروں کوپہلے ہی 8سو روپے دیئے گئے تھے دو سو روپے مزیدتقاضہ کرنے کے بعد سیکورٹی اہلکاروں نے نوزائد بچے کوانتہائی نگاہ دشت وارڈ منتقل کرانے میں روڈے اٹکائے او را سکی اجازت نہیں دی جسکے نتیجے میں نو زائدبچے کی موت واقع ہوئی او رجوں ہی یہ خبر زچگی اسپتال میں پھیل گئی بڑی تعداد میں حاملہ خواتین تیمارداروں نے لل دیداسپتال انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور الزام لگا یا کہ دو سو روپے رشوت نہ ملنے کی وجہ سے ایک بچے کی جان ضائع ہوئی ایک پھول کھلنے سے پہلے ہی مسل دیاگیاجو کسی بھی صورت میں قابل برداشت نہیں ۔لل دید اسپتا ل کے میڈیکل سپرانٹندنٹ نے اس بات کی تصدیق کی رشوت لینے والے اوراس کاتقاضہ کرنے والے دو اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی ہے انہیں سیکورٹی خدمات سے فارغ کرکے بر طرف کیاگیاہے لل دیداسپتال میں بد نظمی بد عنوانی اور رشوت خوری کی کسی کواجازت نہیں ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں