اگر چین کے ساتھ مزاکرات میں حرج نہیں تو پاکستان کے ساتھ بات چیت شجرممنوع کیوں 52

اگر چین کے ساتھ مزاکرات میں حرج نہیں تو پاکستان کے ساتھ بات چیت شجرممنوع کیوں

جموںو کشمیرکے لوگوں کوووٹ بینک کے طورپراستعمال کیاجارہاہے لوگ محفوظ نہیں /فاروق عبداللہ
سرینگر/ 11 دسمبر /اے پی آئی ملکی اور خارجہ پالسی کوہدف تنقید کانشانہ بناتے ہوئے جموںو کشمیرکے سابق وزیراعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر نے کہا کہ بات چیت کے بغیر امن کی ضمانت دینا مشکل ہی نہیں ناممکن اگرپولیس اور فورسزکے جوان محفوظ نہیں تو عام لوگوں کے محفوظ ہونے کی گارنٹی کیاہے۔ مرکزی حکومت ہڈدھرمی کامظاہراہ کرکے ملک کے عوام کودوکھہ میں رکھ رہی ہے نفرت کی سیاست کوترک کرکے لوگوں میں اعتمادرواں داری کی کوششوں کوفروغ دیناہوگا ۔اے پی آئی کے مطابق جموں میں پارٹی کے ایک روزہ کنونشن کے حاشئے پرذررائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالوں کاجواب دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدراورجموں وکشمیرکے سابق وزیراعلیٰ نے مرکزی حکومت کوتنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملکی اورخارجہ پالسی سمجھ سے بالاترہے اور جب بھی کوئی حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والااسپراپنے خیالات کااظہار رکرہاہے تو اسے ملک دشمنی کاالزام لگایاجارہاہے۔ انہوںنے کہا کہ ایک طرف چین بھارت کے حدودمیں گھس گیاہے اور مرکزی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں چین کے معاملے میں بحث کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔انہوںنے کہا خارجہ پالسی اس قدرمحدودکردی گئی ہے کہ ملک کی ساخت کوبڑے پیمانے پرنقصان پہنچ رہاہے ۔جموںوکشمیرکی ذکر کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ جموںو کشمیرکے حوالے سے بڑے بڑے دعوے کئے جارہے ہے لیکن زمینی سطح پرمرکز ی سرکارکاکوئی دعویٰ صحیح ثابت نہیں۔ انہوںنے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ عام شہریوں کی ہلاکت پولیس اورفورسزکے جوانوں کونشانہ بنایاجارہاہے صورتحال انتہائی سنگین بنی ہوئی ہے اورمرکزی حکومت طاقت کے بلبوتے پرامن قائم کرنے کاخواب دیکھ رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ ایک طرف چین بھارت کے حدودمیں گھس گیاہے انہوںنے کہاکہ بھارت کی زمین میں عمارتیں تعمیرکی ہے اوردوسری جانب چین کے ساتھ بات چیت کی جارہی ہے اور پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنے میں حرج کیاہے ۔سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ عام لوگ غیرمحفوظ ہوتے جارہے ہیں جموںو کشمیرکی صورتحال انتہائی نازک بن ہوئی ہے اگرجموںو کشمیرمیں امن ترقی خوشحالی کوقائم کرنا ہے توسٹیک ہولڈروں کے ساتھ پاکستان کے ساتھ بات چیت اہم ضروت ہے کنونشن سے خطاکرتے ہوئے کہاکہ سیاست اورمزمت کوایک ہی خانے میں رکھاگیاہے جموںو کشمیرمیں نفرت پیداکرنے کی کوششیں کی جارہی ہے۔ مرکزی وزراء اوربھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈران بیان دے کرجموںو کشمیرکے لوگوں میں نفرتیں پھیلانے کی کوششیں کررہے ہے اور اس سے جموںو کشمیرکے لوگوں کانقصان ہورہاہے انہوںنے لوگوں پرزوردیاکہ اسطرح کی کارروائیوں سے ہوشیاررہے آپس میں رواں داری کی جو روایتیں قائم ہے ان پرمن وعن عمل کرے اورنفرتوں کے خلاف متحدہوجائیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں