45

قصابوں ،سبزی فروشوں اور میوہ فروشوں کی طرف سے لوٹ و کھسوٹ کا بازار گرم

قیمتوں میں اضافہ جاری ،مقرر ہ نرخوں کو پاؤں کے تلے روند نے کا عمل جاری
سرینگر /08دسمبر/وادی کے قصابوں ،سبزی فروشوں اور میوہ فروشوں نے محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کی جانب سے مقرر کئے گئے نرخوں کو پاؤں کے تلے روند کر لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کر دیا ہے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں گوشت کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کے غریب عوام کو اس لعنت سے محروم کرنے کی کوشش تیز کردی گئی ہے۔انتظامیہ کی جانب سے قصابوں ،میوہ فروشوں اور سبزی فروشوں کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے جبکہ عوام کو بے بس اور مجبور کرکے ہر طرف سے لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کیا جارہا ہے۔وادی کشمیر کو لوٹ کھسوٹ ،رشوت خوری ،بدعنوانیوں ،گھوٹالوں ،گھپلوں کی منڈی بنا کر رکھ دیا ہے۔سرکار کو اعتماد میں لئے بغیر دکاندار قصاب ،سبزی فروش،میوہ فروشوں کی جانب سے ازخود ہی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔وادی کشمیر کے اطراف واکناف میں گوشت اپنی من مانی کے حساب سے فروخت کیا جارہا ہے جبکہ بازاروں میں کھلے عام گلی سڑی سبزیاں اور میوے مہنگے داموں فروخت کرنے کی کاروائیاں انجام دی جارہی ہیں اور یسی کاروائیوں کے خلاف انتظامیہ کی جانب سے عوام کو راحت دلانے کے سلسلے میں زمینی سطح پر اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیں ۔گوشت کی قیمت میں اضافہ کرنے کے بارے میں حکومت کی جانب سے کوئی کاروئی عمل میں نہیں لائی گئی ہے ۔سرکاری اداروں کے کارندے ان کا کچھ بھی نہیں بگاڑ پا رہے ہیں جس پر عوامی حلقوں نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے ۔وادی کشمیر میں قانون نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہ گئی ہے ۔ریڈہ بان منہ مانگی قیمت پر میوہ سبزی اور دیگر اشیاء ضروریہ فروخت کر رہے ہیں ان کے لئے سرکاری نرخنامے کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور ناہی انہیں اس کی باز پُرکی جاتی ہے کبھی کھبار محکمہ امور صارفین کے چیکننگ اسکارڈ دکانداروں کو دبوچ لیتے ہیں لیکن ریڈہ بانوں کیلئے ان کیلئے کوئی قانون نہیں ہے جس کے تحت ان سے باز پرس کی جاتی اور انہیں س بات کا پابند بنایا جاتا کہ سرکار کی جانب سے اجراکردہ نرخنامے پر ہی سبزی و میوہ جات فروخت کیا جائے اس دوران قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ عوامی حلقوں کیلئے ناقابل برداشت ہے اور اب لوگوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں جلد از جلد کوئی اقدامات اٹھائے تاکہ غریب عوام ان لوگوں سے بچ سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں