ملکی خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے پرینکا گاندھی نے کس لیا کمر 46

ملکی خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے پرینکا گاندھی نے کس لیا کمر

سیاست سمیت دیگر شعبوں میں خواتین کو برابر کا موقع دیا جائے گا/ پرینکا
سرینگر /08دسمبر/ملک میں خواتین کو باختیار بنانے کا نعرہ دیتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ خواتین سیاست میںاپنی بھر پور شراکت داری حاصل کریں۔ پرینکا گاندھی نے جاری کیا کانگریس کا ’خاتون انتخابی منشور‘، کہا- ’خواتین کی سیاست میں شراکت داری وقت کی اہم ضرورت‘ہے کانگریس کا ’خاتون انتخابی منشور‘ پیش کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ یہ ملک کا پہلا خواتین پر مبنی انتخابی منشور ہے لیکن امید ہے کہ یہ آخری نہیں ہوگا۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ملک کی خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے بھیڑہ اُٹھاتے ہوئے خواتین کو سیاست میں برابر جگہ دینے کا وعدہ کیا ہے ۔ اتر پردیش میں ہونے جا رہے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر کانگریس پارٹی کی جانب سے خواتین کے لئے انتخابی منشور پیش کیا گیا ہے۔ راجدھانی لکھنومیں پریس کانفرنس کے دوران کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ’خاتون انتخابی منشور‘ پیش کیا۔ اس دوران پرینکا گاندھی نے کہا کہ خواتین کو زمین پر بااختیار بنانے کے لئے یہ ضروری ہے کہ انہیں سیاست میں بھی شراکت داری حاصل ہو۔ اس سے پہلے کانگریس پارٹی کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اسمبلی انتخابات میں 40 فیصد امیدوار خواتین ہوں گی۔کانگریس کا ’خاتون انتخابی منشور‘ پیش کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ یہ ملک کا پہلا خواتین پر مبنی انتخابی منشور ہے لیکن امید ہے کہ یہ آخری نہیں ہوگا اور اس کے بعد دوسری سیاسی جماعتوں پر بھی دباو آئے گا کہ وہ بھی خواتین کو سیاست میں حصہ دار بنائیں۔پرینکا گاندھی نے مزید کہا، ’’عزم، طاقت، صلاحیت یہ خواتین کی صفات ہیں اس کے علاوہ رحم، امید، ہمت یہ سب بھی ان کی صفات میں شامل ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ سب صفات سیاست میں بھی نظر آئیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے خواتین کو 40 فیصد امیدوار بنانے کا فیصلہ کیا۔ ہمارا یہ ماننا ہے کہ صرف کاغذی اعلانات سے کچھ نہیں ہوتا بلکہ خواتین کے لئے حقیقت میں کام کرنا ہوگا۔‘‘پرینکا گاندھی نے کہا کہ کانگریس نے اندرا گاندھی کے طور پر ملک کو پہلی خاتون وزیر اعظم دی۔ اس کے علاوہ اتر پردیش میں سچیتا کرپلانی سب سے پہلی وزیر اعلیٰ تھیں اور ان کا تعلق بھی کانگریس سے تھا۔ ہمارے ملک میں خاتون وزیر اعظم اس وقت بنی جب دنیا بھر میں خواتین کی سیاست میں شراکت داری بھی نہیں تھی۔ یہ کانگریس کی سوچ تھی اور اسی سوچ کو آگے بڑھاتے ہوئے ہم نے خاتون انتخابی منشور تیار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو انتخاب کی آزادی ہونی چاہئے اور سماج میں ان کو شراکت داری ملے گی تو ان کا استحصال بند ہوگا۔ آج خواتین اپنے حق کے لئے لڑنے کو تیار ہیں، اسی خیال کے ساتھ ہم نے منشور تیار کیا ہے کہ ہم لڑنے میں خواتین کی مدد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے منشور کو 6 حصوں میں تقسیم کیا ہے- خود انحصاری، عزت نفس، عزت، تعلیم، سلامتی اور صحت۔خاتون انتخابی منشور میں کئے گئے اعلانات۔نئے سرکاری عہدوں میں 40 فیصد خواتین کی تقرری کی جائے گی۔ کانگریس نے 20 لاکھ روزگار کا جو وعدہ کیا ہے اس میں سے 8 لاکھ خواتین کو ملیں گی۔کام کرنے والی خواتین کے لئے 25 شہروں میں محفوظ اور جدید سہولیات والے ہاسٹل بنائے جائیں گے۔وہ کاروبار جن میں 50 فیصد خواتین کو کام دیا جائے گا انہیں قرض دینے میں سہولیت دی جائے گی۔دیہی علاقوں میں خواتین کی خودانحصاری کے لئے آشا ورکرز اور آنگن باڑی کارکنان کو 10 ہزار روپے کا اعزازیہ دی جائے گا۔منریگا میں بھی 40 فیصد خواتین کو کام ملے گا۔ریاست میں راشن کی 50 فیصد دکانوں کی ذمہ داری خواتین کو دی جائے گی۔کورونا سے متاثرہ خواتین کے روزگار کے لئے سبسڈی۔سرکاری دفاتر میں لازمی بچوں کی دیکھ بھال کے لے جگہ۔بارہویں جماعت کی تمام طالبات کو مفت اسمارٹ فون۔گریجوایشن میں داخل طلابات کو اسکوٹی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں