مسئلہ کشمیرکے حل اور بقاء کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے پرُامن جدو جہد جاری رہے گی 56

رام باغ فائرنگ کی صداقت پر جائز شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں؍ محبوبہ مفتی

عینی شاہدین کے مطابق تینوں غیر مسلح تھے اور فورسز نے انہیں ان کے سامنے گولی مار دی

سرینگر؍ ؍25 نومبر؍پی ڈی پی سربراہ کے الزامات اس ماہ کے شروع میں سری نگر کے حیدر پورہ علاقے میں ایک مبینہ تصادم میں دو شہریوں محمد الطاف بھٹ اور ڈاکٹر مدثر گل کی ہلاکت کے بعد سامنے آئے ہیں۔پی ڈی پی کی صدر اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جمعرات کو الزام لگایا کہ سری نگر کے رام باغ علاقے میں ہونے والے مبینہ تصادم کی حقیقت پرجائز شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں جہاں پولیس نے گزشتہ شام مزاحمتی محاذ (TRF) کے تین جنگجوئوں کو مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ ایس این ایس کے مطابق پی ڈی پی صدر نے جمعرات کو اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ کرتے ہوئے بقول ان کے کہا کہ رام باغ میں کل کے مبینہ انکاؤنٹر کے بعد، اس کی صداقت پر جائز شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ اطلاعات اور عینی شاہدین کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ فائرنگ یک طرفہ تھی۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ ایک بار پھر سچائی سے دور سرکاری ورژن زمینی حقائق کے مطابق نہیں ہے جیسا کہ شوپیاں، ایچ ایم ٹی اور حیدر پورہ میں دیکھا گیا ہے۔پی ڈی پی سربراہ کے الزامات اس ماہ کے شروع میں سری نگر کے حیدر پورہ علاقے میں ایک مبینہ تصادم میں دو شہریوں محمد الطاف بٹ اور ڈاکٹر مدثر گل کی ہلاکت کے بعد سامنے آئے ہیں۔پولیس نے شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں ہندواڑہ سے بہت دور ان دونوں شہریوں کو دفن کرنے کے بعد، جموں و کشمیر حکومت نے انہیں نکالا اور لاشوں کو ان کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا اور اہل خانہ کے الزام کے بعد کہ الطاف اور مدثر کو فرضی تصادم میں مارا گیا تھابدھ کوعسکریت پسندوں کی ہلاکتوں کے حوالے سے ایک پولیس ترجمان نے کہا کہ تینوں کو رام باغ-سرینگر کی مصروف سڑک پر ایک انکاؤنٹر میں مارا گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق پولیس نے کہا کہ جنگجوئوں کی نقل و حرکت کے حوالے سے ایک مخصوص اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے، سری نگر پولیس نے فوری طور پر کارروائی کی اور ان کا سراغ لگانے کیلئے ایک خصوصی ناکہ قائم کیا۔ پولیس نے مزید کہاکہ جنگجو ایک کار میں سفر کر رہے تھے جسے ناکے پررکنے کا اشارہ دیا گیا تاہم گاڑی میں سوار افراد نے رکنے کے بجائے ناکہ پارٹی پر فائرنگ شروع کر دی جس پر جوابی کارروائی کی گئی اور بعد میں فائرنگ کا یہ تبادلہ انکاؤنٹرمیں تبدیل ہوگیا اور پولیس کے مطابق اس تصادم کے دوران ٹی آر ایف کے تین جنگجو مارے گئے۔پولیس نے تینوں کی شناخت مہران یاسین شالہ ولد محمد یاسین شالہ ساکنہ جمالٹہ سری نگر، عرفات احمد شیخ ولد محمد مقبول شیخ ساکنہ نکلورہ لتر پلوامہ اور منظور احمد میر ولد مرحوم سنا واللہ میر ساکنہ ببر پلوامہ کے طور پر کی ہے۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار کے مطابق مہران ٹی آر ایف کا کمانڈر تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں