، 10نومبر تک موسمی صورتحال مجموعی طور پر خشک رہے گی 67

شہر آفاق گلمرگ اور پہلگام بدستور منجمند ، 10نومبر تک موسمی صورتحال مجموعی طور پر خشک رہے گی

سرینگر/03نومبر /گزشتہ کئی دنوں سے دن میں کھلی دھوپ نکالنے سے سردیوں کی لہر میں آئے روز اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے جبکہ شہر آفاق گلمرگ اور سیاحتی مرکز پہلگام بدستور سرد ترین علاقے بنے ہوئے ہیں ۔ادھر محکمہ موسمیات نے اگلے 24گھنٹوں کے دوران موسم میں کوئی تبدیلی نہ آنے کے امکانات ظاہر کرتے ہوئے 10نومبر تک مجموعی طور پر موسم خشک رہنے کی پیشگوئی کی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق وادی کشمیر اور صوبائی علاقے لہہہ اور کرگل میں چلہ کلان سے ایک ماہ قبل ہی سردی کی شدید لہر نے پوری وادی کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے اور یخ بستہ ہوائوں کی وجہ سے شدید سردی کی لہر جاری ہے ۔ محکمہ موسمیات کے حکام نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ شب سرینگر شہر میں درجہ حرارات2.6 ڈگری سینٹی گریڈ کے مقابلے میں 2.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔جبکہ قاضی گنڈ میں گزشتہ رات کے 1.9 ڈگری سینٹی گریڈ کے مقابلے میں کم از کم درجہ حرارت 1.6 ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق جنوبی کشمیر کے مشہور سیاحتی مرکزی پہلگام میں گزشتہ رات منفی 1.0 ڈگری سینٹی گریڈ کے مقابلے میں کم سے کم 2.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ساتھ ہی کوکرناگ میں گزشتہ رات 2.2 ڈگری سینٹی گریڈ کے مقابلے میں کم از کم درجہ حرارت 1.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔شہر آفاق گلمرگ میں گزشتہ رات کم از کم منفی 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت 2.0 ڈگری سینٹی گریڈ کے مقابلے میں ریکارڈ کیا گیا۔ محکمہ کے مطابق درجہ حرارت میں کمی ہونے کے ساتھ ہی پوری وادی سخت ترین سردی کے لپیٹ میں آچکی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وادی کے ساتھ ساتھ لداخ خطہ بھی شدید سردی کی لپیٹ میں ہے ۔ ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ شب کرگل میں درجہ حرارت منفی 3.5ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا ۔ ترجمان کے مطابق جموں خطہ میں بھی درجہ حرارت میں کافی گرائوٹ آئی ہے ۔ ادھر محکمہ موسمیات نے وادی کشمیر میں موسم میں کوئی تبدیلی نہ آنے کے امکانات ظاہر کرتے ہوئے اگلے 24گھنٹوں میں موسم خشک رہنے کی پیشنگوئی ہے ۔ ادھر شہر سرینگر سمیت وادی بھر میں سخت ترین ٹھنڈ جاری رہی اور دن کے وقت بھی لوگوں کو آنے جانے میں سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا جبکہ رات کے وقت سردی کی شدت میں اضافہ ہونے کے بعد لوگ اضافی بسترے ، کمبل ، گرم ملبوسات اور روم ہیٹر و واٹر بوتل جیسی چیزیں خریدنے پر مجبور ہورہے ہیں اور متعلقہ دکاندار لوگوں کی مجبوری یا ضرورت کا خوب فائدہ اٹھارہے ہیں اور انہوں نے یکایک ان سبھی چیزوں کی قیمتوں میں من مانے طور اضافہ کر دیا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں