جموں کشمیر میں مزید 76سرکاری تنصیبات کے نام تبدیل کرنے کے احکامات صادر کئے 69

جموں کشمیر میں مزید 76سرکاری تنصیبات کے نام تبدیل کرنے کے احکامات صادر کئے

سرینگر/30اکتوبر /جموںکشمیر انتظامیہ نے مزید 76تنصیبات کے نام تبدیل کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں ان تنصیبات میں سکول ، سڑکیں اور دیگر عمارتیں بھی شامل ہیں۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں و کشمیر حکومت نے76 اہم تنصیبات جن میں سرکاری اسکولز، کالجز اور سڑکیں شامل ہے کو ‘محرومین اور معروف شخصیات’ کے ناموں سے منسوب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سلسلے میں جنرل ایڈمنسٹریشن محکمہ کی جانب سے با ضابطہ طور پر ایک حکمنامہ جاری کردیا گیا ہے جس میں ان اثاثو ں کا نام ”مرحومین یا ”نامور شخصیات” کے نام پر رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل جموں و کشمیر سرکار نے اہم تنصیبات اور عمارتوں کا نام تبدیل کرکے انہیں مقامی پولیس، فوج اور دیگر سیکورٹی اہلکاروں اور دیگر شخصیات کے ناموں سے منسوب کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس کی شروعات جموں سے کی گئی تھی۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انتظامیہ نے سرکاری تنصیبات اور چند اہم مقامات کے نام بدلنے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ حکمنامہ کے مطابق بائیز ہائر سیکنڈری اسکول کھنہ بل اننت ناگ کا نام شری روی جی ایچ ایس ایس رکھا گیا۔ اس طرح سے تراگ پورہ روہاما پنجولہ سڑک کا نام ایچ سی شری محمد شفیع، سلام آباد دھاچنہ سڑک بارہمولہ سڑک کا نام شری منظور احمد نائیک، سلطان کنڈ کمال کوٹ بارہمولہ روڈ کو بطور ایس جی سی سی شری دوست محمد، چھانہ کھن بارہمولہ سوپور سڑک کا نام بطور کانسٹیبل شری نیاز احمد ڈار، ہمڈب شالکوٹ روڈ کا نام ڈی ایس پی شری ایس جگتار سنگھ رکھا گیا۔اسی طرح بلہامہ باربل روڈ، بارہمولہ کا نام این کے شری غلام محمد خان، ایم ایس چیرہارا ماگام بڈگام کو کانسٹیبل شری عبدالرشید ایم ایس میر، گورنمنٹ ہائی اسکول گٹلی باغ، گاندربل کو اے ایس آئی شری سخی اکبر، بائیز ایچ ایس ایس کولگام کو ایل/این کے شری نذیر احمد کے نام سے منسوب کیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں