52

کشمیرمیں بناکرکٹ بیٹ پہلی بار ٹی 20 ورلڈ کپ میں استعمال ہوگا

وادی سے تعلق رکھنے والے بیٹ کا عمان کی نیشنل ٹیم بیٹ کا استعمال کرے گی

سرینگر/18اکتوبر/کشمیر وِِلو کرکٹ بیٹ پہلی بارٹی 20 ورلڈ کپ میں استعمال ہوگاکشمیر وِِلو کرکٹ بیٹ پہلی بارٹی 20 ورلڈ کپ میں استعمال ہوگاکرکٹرس کو کشمیر وِلو سے تیار کیے جانے والے بیٹ کی طرف مائل کیا، جس کے بعد ان کی تمام کاوشیں رنگ لائیں اور آخر کار سات سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے بعد انہیں کامیابی حاصل ہوئی ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ٹی 20 ورلڈ کپ 2021 میں پہلی بار کشمیر میں بنے ہوئے کشمیر وِلو کرکٹ بیٹ اپنے جلوے بکھیرے گا۔ یہ بیٹ جنوبی کشمیر کے سنگم علاقے سے ایک نجی کمپنی گریٹ اسپورٹس نے بنائے ہیں، جنہوں نے عمان کی نیشنل کرکٹ ٹیم کے لئے آنے والے ٹی 20 انٹرنیشنل ورلڈ کپ کے لئے اپنے برانڈ کے کرکٹ بلے فراہم کئے ہیں۔بجبہاڑہ کے پانچپورہ میں قائم مذکورہ اسپورٹس کمپنی، ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان فوضل کبیر کی ہے۔ فوضل کبیر نے اسلامک یونیورسٹی سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی، جس کے بعد انہوں نے اپنے والد کے بیٹ کارخانے کو فروغ دینے کی کوشش کی۔ بتادیں کہ اس بیٹ کارخانے کی شروعات ان کے والد نے 1974 میں کی تھی۔ بھید کے پیڑ سے نکلنے والے کشمیر وِلو کو فروغ دینے کے حوالے سے فوضل کا کہنا ہے کہ کئی بار بیرون ممالک کا دورہ کیا۔کشمیر وِِلو کرکٹ بیٹ پہلی بارٹی 20 ورلڈ کپ میں استعمال ہوگاکشمیر وِِلو کرکٹ بیٹ پہلی بارٹی 20 ورلڈ کپ میں استعمال ہوگاکرکٹرس کو کشمیر وِلو سے تیار کیے جانے والے بیٹ کی طرف مائل کیا، جس کے بعد ان کی تمام کاوشیں رنگ لائیں اور آخر کار سات سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے بعد انہیں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔فوضل نے کہا کہ کشمیر وِلو سے بنے اس کرکٹ بیٹ کو بین الاقوامی سطح تک لے جانے کے لئے انہیں کڑی محنت کرنی پڑی۔ان کے مطابق کشمیر وِلو پوری دنیا میں صرف دو ہی جگہوں پر ملتے ہیں، جن میں انگلینڈ اور کشمیر سرفہرست ہے۔ اس لئے انہوں نے کشمیر وِلو کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کرنے کی بھرپور کوشش کی۔فوضل کبیر نے کہا کہ انہیں اس کامیابی کو حاصل کرنے کے لئے ماہر اور تجربہ کار کاریگروں کی ایک ٹیم کو ملک کی دیگر ریاستوں سے مذکورہ کمپنی میں لانا پڑا اور ایک منفرد انداز میں بلے کو تیار کرکے اس کو انٹرنیشنل لیول پر ICC کے رولز کے مطابق فراہم کرنا پڑا۔اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب کارخانے میں کام کررہے کاریگروں سے بات کی، تو انہوں نے کہا کہ تقریباً 28 سال سے وہ بیٹ بنانے کی صنعت سے منسلک ہیں۔یہ بھی پڑھیں: کھٹوعہ ہیلی کاپٹر حادثہ، دوسرے پائلٹ کی لاش مل گئیانہوں نے کہا کہ بیٹ بنانے والے افراد تجربہ کار ہونے چاہئیں، پہلے وہ کلفٹ کو جانچیں اور اس کے بعد ہی وہ ایک اچھا بیٹ تیار کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کی محنت سے ان کا بیٹ بین الاقوامی سطح پر سلیکٹ ہوا ہے، جس کے لئے وہ فخر محسوس کررہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں