اوڑی کی فضائوں میںہیلی کاپٹروں کی گونج 70

اوڑی کی فضائوں میںہیلی کاپٹروں کی گونج

اوڑی سیکٹر تیسرے روز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری رہا
سرینگر//اوڑی سیکٹر میں تیسرے روز بھی ملی ٹینٹ مخالف آپریشن جاری رہا جس دوران انتظامیہ نے اوڑی میں فون اور انٹرنیٹ خدمات کو بند کیا ہے ۔ حکام نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اوڑی میں لینڈ لائن ، پوسٹ پیڈ بی ایس این ایل سمیت برانڈ بینڈ کے علاوہ پرائیوٹ مواصلاتی کمپنیوں کی خدمات فی الحال بند کردی گئی ہیں۔ یو پی آئی کے مطابق اوڑی سیکٹر میں اتوار کے روز دراندازی کی کوشش ناکام بنانے کے دعوئے کے بیچ فوج نے تیسرے روز بھی تلاشی آپریشن جاری رہا۔ ذرائع نے بتایا کہ فوج کو مصدقہ اطلاع موصول ہو ئی ہے کہ دراندازی کے ذریعے ملی ٹینٹ اس طرف آنے میں کامیاب ہوئے ہیں جس کے پیش نظر سرحدی علاقے کو پوری طرح سے سیل کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اوڑی کے بریگیڈ ہیڈ کواٹر کے پیچھے سلام آباد سے چرنڈہ کے درمیانی علاقے گوہالن میں تلاشی کارروائی جاری ہے جبکہ مزید کمک طلب کرکے پورے علاقے کو فوجی چھاونی میں تبدیل کیا گیا ہے۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ اوڑی کے سرحدی علاقے میں تلاشی آپریشن جاری ہے۔ انہوںنے کہاکہ خدشہ ہے کہ دراندازی کے ذریعے ملی ٹینٹ اس طرف آنے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور وہ گوہالن علاقے میں چھپے بیٹھے ہیں جس کے پیش نظر تلاشی کارروائی کا سلسلہ مزید کئی علاقوں تک بڑھا یا گیا ہے۔نجی نیوز چینل این ڈی ٹی وی نے فوجی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اوڑی سیکٹر میں گزشتہ سالوں کے مقابلے میں سب سے بڑی دراندازی کا واقع پیش آیا ہے۔ نیوز چینل نے بتافوجی آفیسر کا حوالہ دیتے کہاکہ سنیچر کے روز چھ یا اُس سے زائد ملی ٹینٹوں کاگروپ ممکنہ طورپر اس طر ف آنے میں کامیاب ہوا ہے جنہیں بڑے پیمانے پر تلاش کیا جارہا ہے۔ نیوز چینل کے مطابق ایک وسیع علاقے کو فوج نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے جبکہ بادامی باغ سے اضافی کمک بھی اوڑی روانہ کی گئی ہے۔ منگل کے روز اوڑی کی فضائوں میں نہ صرف ہیلی کاپٹروں بلکہ لڑاکا طیاروں کو بھی پرواز کرتے ہوئے دیکھا گیا اور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ جنگل میں کئی ملی ٹینٹ چھپے ہو سکتے ہیں جنہیں تلاش کرنے کی خاطر سونگھنے والے کتوں کے ساتھ ساتھ ہیلی کاپٹروں کی بھی خدمات حاصل کی گئی ہے۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ ابھی تک ملی ٹینٹوں اور فوج کا آمنا سامنا نہیں ہوا ہے جبکہ تلاشی آپریشن کا دائرہ مزید کئی علاقوں تک وسیع کیا گیا ہے۔ ادھردراندازی کے پیش نظر حکام نے تحصیل اوڑی میں ہر طرح کی مواصلاتی سہولیات بند کی ہیں۔حکام نے اوڑی میں لینڈ لائن، پوسٹ پیڈ بی ایس این ایل سمیت براڈ بینڈ کے علاوہ پرائیویٹ مواصلاتی کمپنیوں کی خدمات بند کردیں۔تاہم تحصیل چندن واڑی تک فون سروس چالو ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں