ڈیسک 48

وادی میں تعمیراتی مواد کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ

سرینگر/06ستمبر/وادی میں تعمیراتی میٹریل کی قیمتوں کو آسمان پر پہنچادیا گیا ہے جس کے نتیجے میں لوگ سخت پریشانی کے عالم میں ڈوب گئے ہیں ۔ کووڈ19سے پہلے جو تعمیراتی مواد خاص کر ریت، اینٹ اور بجری کی تھی اب اس کی قیمت دوگنی کردی گئی ہے تاہم اس لوٹ کھسوٹ کو دیکھ کر بھی متعلقہ محکمہ جات اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے ۔اگرچہ انتظامیہ کی جانب سے آئے روز نرخ نامہ مقرر کرکے ان کو مشتہر کیا جاتا ہے تاہم وہ کاغذوں تک ہی محدود رہتے ہیں اور ان پر کہیں بھی عمل در آمد نہیں ہوتا ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق تعمیراتی میٹریل فروخت کرنے والوںنے تعمیراتی مواد کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کرکے عام لوگوں کو مشکلات میں ڈال دیا ہے ۔ وادی کشمیر میں تاجروں کا ضمیر کس مٹی سے بنا ہوا ہے آج تک کوئی جان نہ سکا کیوں کہ تاجر وں نے ہر ایک چیز کی قیمتوں میں از خود اضافہ کردیا ہے ۔ ساگ سے لیکر گوشت کی قیمتیں آسمان پر پہنچادی گئی اسی طرح دیگر چیزوں میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ تعمیراتی مواد کا کاروبار کرنے والوں نے بھی من مانی طریقے سے تعمیراتی مواد کی قیمتوں کو دوگنا کردیا ہے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پہلے اینٹ فی ٹپر 21ہزار کے قریب تھی اور آج اس کی قیمت 28ہزار تک پہنچائی گئی ہے ۔ اسی طرح ریت جو پہلی 8ہزار فی ٹپر تھی آج اس کی قیمت13ہزار سے بڑھاکر 15ہزار کردی گئی ہے ۔ یہی حال بجری کا بھی ۔ تعمیراتی میٹریل کی قیمتوں میں اضافہ نے لوگوں کو مزید مشکلات میں دھکیل دیا ہے ۔ اس پر ستم ظریفی یہ کہ سرکار کے متعلقہ ادارے اور سرکاری انتظامیہ اس صورتحال کو دیکھ کر خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے ۔ عوامی حلقوں نے اس با ت پر سخت تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح تعمیراتی مواد کی قیمتوں میں اضافہ کرکے تاجروں نے اپنی بے ضمیری کا ثبوت پیش کیا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں