’جو مر گیا ہے اوراُسکو قبر میں دفن کیا گیا ،اب وہ دوبارہ زندہ نہیں ہوسکتا ‘ 94

’جو مر گیا ہے اوراُسکو قبر میں دفن کیا گیا ،اب وہ دوبارہ زندہ نہیں ہوسکتا ‘

جموں وکشمیر میںدفعہ370کی بحالی خارج امکان
کشمیریوں نے خاندانی راج والوں کوآزمایا،اب بھاجپاکوآزمائیں :شاہنوازحسین
سری نگر:۲۰، نومبر/سابق مرکزی وزیر اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی ترجمان سید شاہنواز حسین نے جمعہ کے روز کہا کہ جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370 کو کبھی بحال نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ ’گپکار گینگ‘میں شامل لوگ غلط اورگمراہ کن وعدوں سے لوگوں کو دھوکہ دے ر ہے ہیں۔جے کے این ایس کے مطابق آئندہ انتخابات کیلئے کشمیر انچارج کے عہدے پر تعینات بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئرلیڈر شاہنوازحسین نے سری نگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد جموں و کشمیر میں ماحول بدل گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں جموں و کشمیر کے عوام کی فکر ہے اور ہم ترقی کو یقینی بنائیں گے جو لوگوں کا حق ہے ،وہ اُنہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر میں ترقی کا ایک نیا آغاز دیکھنے کو ملے گا اور اس کیلئے کام پہلے ہی شروع کردیا گیا ہے۔شاہنوازحسین کاکہناتھاکہ کوروناوائرس پھوٹ پڑنے کی وجہ سے یہاں بہت سے منصوبے شروع نہیں ہوسکے تھے ، لیکن جلد ہی شروع کردیئے جائیں گے۔سابق مرکزی وزیرنے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی خواہش ہے کہ ملک کے دیگر حصوں کی طرح ، جموں و کشمیر میں بھی اسی طرح کی ترقی ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں وکشمیر خصوصا نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سابقہ حکومتوں نے ہمیشہ اپنے کنبے اور رشتہ داروں کے بارے میں سوچا ہے اور عوام کو بڑے پیمانے پر پیچھے چھوڑ دیا ہے۔بھاجپا کے قومی ترجمان سید شاہنواز حسین کے بقول’’ہم (بی جے پی) خاندانی حکمرانی کے خلاف ہیں اور اپنے خاندانوں کو کبھی ترجیح نہیں دیتے ہیں۔ ہم جو بھی بولتے ہیں وہ کرتے ہیں۔ جموں و کشمیر میں ، اگر آپ دیکھیں کہ بیشتر رہنما ایسے ہیں جن کا خاندانی پس منظر ہے کیونکہ انہوں نے لوگوں کوآگے بڑھنے نہیں دیا ، لیکن ہم کبھی بھی اپنے خاندانوں پر توجہ نہیں دیتے ہیں‘‘۔انہوں نے کہاکہ پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ ’گپکار گینگ‘‘ نے پچھلے سال 5، اگست کو لیا گیا فیصلہ قبول کرلیا ہے کیونکہ وہ اب انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر فاروق ، دہلی اور سری نگر میں ہمیشہ مختلف زبانیں استعمال کرتا ہے۔شاہنواز حسین کاکہناتھاکہ این سی اورپی ڈی پی کے برعکس ، بی جے پی لوگوں کے ہاتھوں میں قلم دے رہی ہے اور چاہتی ہے کہ وہ اسی قلم کے ذریعہ اپنا مستقبل لکھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں قائدین جھوٹے وعدے کرکے لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں ، اوریہ کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ آرٹیکل 370 کو بحال نہیں کیا جاسکتا۔شاہنواز حسین کے الفاظ میں’’جو مر گیا ہے اور اسے قبر میں ڈال دیا گیا ہے وہ دوبارہ زندہ نہیں ہوسکتا ہے اور یہی معاملہ آرٹیکل370 کا ہے ، جو چلا گیا ہے اور اسے کبھی بحال نہیں کیا جاسکتا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے جو خواب دکھائے وہ کبھی بھی حقیقت میں نہیں بن سکتے ہیں۔ بھاجپالیڈر نے کہاکہ ان لوگوں نے کہاتھاکہ آرٹیکل 370کو ختم نہیں کیا جاسکتا اور یہاں تک کہ یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر میں اس کو ختم کرنے کی صورت میں کوئی یہاںہاتھوں میں ترنگا نہیں اٹھائے گا۔لیکن اب تویہاں لوگ ترنگا ہاتھوں میں اُٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں نہ صرف یہاں کے لوگوں بلکہ بیرونی لوگوں کو بھی روزگار دینے کی صلاحیت ہے۔سابق مرکزی وزیرکاکہناتھاکہ جموں و کشمیر سیاحت کا مرکز بن سکتا ہے ، لیکن یہاں کے لوگوں نے تشدد کا انتخاب کیا۔ انہوں نے یہاں کے لوگوں نے دوسری جماعتوں کو آزمایا ہے اور اب اُنہیں بی جے پی کو بھی آزمانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے پاس دنیا کی بہترین سیاحتی مقامات ہیں ، جن کو فروغ دیا جائے گا۔اوراب یہاں سیاحت کو فروغ ملے گا۔پیپلز الائنس میں شامل مین اسٹریم جماعتوں پرجم کروار کرتے ہوئے شاہنواز حسین نے اس اتحاد کوگپکار گینگ قراردیتے ہوئے کہاکہ یہ PAGD انہی پارٹیوں کا مجموعہ ہے جنہوں نے جموں و کشمیر کے جنت کو جہنم میں بدل دیا۔انہوں نے کہا کہ ’گپکارگینگ‘ نے ہمیشہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ غداری کی ہے اور جموں و کشمیر کے خون پر سیاست کی ہے۔’خانہ بدوشوں کو بے دخل کرنے‘ کے بارے میں پوچھے جانے پر ، سابق مرکزی وزیرنے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی زمینوں کو کوئی نہیں چھین سکتا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف ایک پروپیگنڈا ہے۔یہ کہتے ہوئے کہ جموں و کشمیر میں پہلے ہی قوانین لاگو ہوچکے ہیں اور اس سلسلے میں مزید کچھ بولنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہگجر اور بکروال برادری کے حقوق کا ہمیشہ خیال رکھا جائے گا۔پی اے جی ڈی میں کانگریس کے بارے میں ، انہوں نے کہا کہ یہ پارٹی وزیر اعظم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے خوفزدہ ہے، امت شاہ کے ٹویٹ کے بعد ، کانگریس نے گپکارالائنس سے اپنی حمایت واپس لے لی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں