علاج سے انکار کے بعد حاملہ خاتون نے بانڈی پورہ اسپتال کے صحن میں بچے کو جنم دیا 94

علاج سے انکار کے بعد حاملہ خاتون نے کھلے آسمان تلےبچے کو جنم دیا

معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کرنے کا حکم دیا گیا، ایک ہفتہ کے اندر اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی /ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ
سرینگر14 //نومبر//بانڈی پورہ میں 30سالہ حاملہ خاتون نے اسپتال کے صحن میں بچے کو جنم دیا۔ معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ خاتون کورونا پازٹیو تھی جس کے باعث اُس کے علاج سے انکار کیا گیا ۔ واقعے کو لے کر لوگوں نے اسپتال کے صحن میں احتجاج کیا اور الزام لگایا کہ ڈاکٹروں نے خاتون کا علاج کرنے سے ہی انکار کی۔ ادھر ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ نے واقعے کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کرنے کے احکاما ت صادر کئے۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق شمالی ضلع بانڈی پورہ میں ایک 30 سالہ حاملہ خاتون نے اسپتال کے صحن میں بچے کو جنم دیا۔اسپتال کے ڈاکٹروں نے مذکورہ خاتون کو کورونا میں مبتلائ￿ قرار دینے کے بعد مبینہ طور اْس کے علاج سے انکار کیا جس کیخلاف عوامی حلقوں میں غم و غصہ پایا جارہا ہے۔خاتون کے گھروالوں کے مطابق حاملہ خاتون کی حالت انتہائی خراب تھی لیکن ڈاکٹروں نے مبینہ طور اْس کا علاج نہیں کیا۔عینی شاہدین کے مطابق خاتون کیساتھ اسپتالی انتظامیہ کا سلوک غیر انسانی تھا۔نثار احمد نامی ایک عینی شاہد نے کہا کہ خاتون درد سے تڑپ رہی تھی اور یہ سلسلہ کم و بیش آدھے گھنٹے تک جاری رہا جس کے دوران خاتون نے اسپتال کے گیٹ کے قریب ہی بچے کو جنم دیا۔اس موقع پر خاتون کے رشتہ داروں نے برستی بارش کے درمیان خاتون کے ارد گرد کمبل پھیلا کر پردہ کرنے کی کوشش کی۔خاتون کے شوہر عبد العزیز بٹ کے مطابق وہ ویون گاوں سے بانڈی پورہ پہنچے تھے جہاں اْنہوں نے صبح دس بجے خاتون کو اسپتال کی نچلی منزل میں قائم زنانہ سیکشن کے اندر پہنچایالیکن ڈاکٹروں نے اْس کو دیکھنے سے انکار کیا حالانکہ وہ شدید درد میں مبتلاء تھی۔میڈیکل آفیسر ڈاکٹر صوبیا کے مطابق مذکورہ خاتون کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔انہوں نے مزید کہا’’میں نے اْسے سی ایچ سی حاجن منتقل کیا جہاں کورونا میں مبتلاء حاملہ خواتین کو داخل کیا جاتا ہے لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر خاتون کو ایمبولینس میں لیجانے کے بجائے سڑک پر رکھا گیا جہاں اْس نے بچے کو جنم دیا۔‘‘ڈاکٹر صوبیا کے مطابق حاملہ خاتون کو علاج فراہم کرنے سے انکار نہیں کیا گیا بلکہ اْسے انجیکشن بھی دیا گیا جس کے بعد اْسے منتقل کیا گیا۔ڈاکٹر صوفیا نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ عملہ حاملہ خاتون کے پاس ہی رہا ’’لیکن اس کے باوجود جو بھی ہوا ہمیں اْس کا افسوس ہے‘‘۔میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر بشیر احمد تیلی کے مطابق حاملہ خاتون کورونا مثبت تھی اور اْنہیں اْس کی منتقلی کے بارے میں11بجے فون بھی آیا تھا۔انہوں نے کہا’’میں نے فوراًیمبولینس کیلئے 108ڈائل کیا۔اس دوران خاتون کا درد بڑھ گیا اور اْس نے اسپتال کے صحن میں بچے کو جنم دیا‘‘۔ ڈاکٹر بشیر نے دعویٰ کیا کہ بچے کو جنم دینے کے دوران اسپتالی عملہ خاتون کے پاس ہی رہا اور ضروری لوازمات بھی پوری کیں۔ڈاکٹر بشیر کے مطابق زچہ اور بچہ ٹھیک حالت میں ہیں اور وہ خاتون کو پازلپورہ میں قائم کورونا مرکز منتقل کررہے ہیں۔دریں اثناء ضلع کمشنر بانڈی پورہ ڈاکٹر اویس احمد نے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ اور میڈیکل آفیسر ضلع اسپتال کے نام نوٹس جاری کی ہے۔انہوں نے ایک کمیٹی تشکیل دیکر معاملے کی تحقیقاتی رپورٹ ایک ہفتے کے اندر تیار کرنے کی بھی ہدایت دی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں