141

28سال پُرانے بابری مسجد کیس کا فیصلہ

اڈوانی، جوشی ، اوما بھارتی سمیت تمام ملزمان کوبری کردیا

سرینگر/30ستمبر28 سال پرانے بابری مسجد انہدام کیس میں سی بی آئی عدالت کا فیصلہ آ چکا ہے۔ عدالت نے اڈوانی ، جوشی ، اوما بھارتی ، کلیان سنگھ ، نرتیہ گوپال داس سمیت سبھی 32 ملزمین کو بری کردیا ہے۔عدالت نے بابری مسجد انہدامی کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اس میں ملوث تمام ملزمان کو بُری کردیا اور اپنے فیصلے میں کورٹ نے کہا کہ مسجد کی انہدامی کا واقع اچانک پیش آیا اور یہ کوئی منصوبہ بند سازش کا حصہ نہیں ہے ۔ جبکہ ملزمین کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے ان کو بے قصور قراردیا گیا ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیاکے مطابق 28 سال پرانے بابری مسجد انہدام کیس میں سی بی آئی عدالت کا فیصلہ آ چکا ہے۔ عدالت نے اڈوانی ، جوشی ، اوما بھارتی ، کلیان سنگھ ، نرتیہ گوپال داس سمیت سبھی 32 ملزمین کو بری کردیا ہے۔ جج ایس کے یادو نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ بابری مسجد ڈھانچہ منہدم کرنے کا واقعہ پہلے سے منصوبہ بند نہیں تھا۔ فیصلہ سناتے ہوئے جج ایس کے یادو نے کہا کہ وی ایچ پی لیڈر اشوک سنگھل کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ متنازع ڈھانچہ گرانے کا واقعہ پہلے سے منصوبہ بند نہیں تھا اوریہ واقعہ اچانک پیش آیا تھا۔خیال رہے کہ سیشن ٹرائل نمبر 344/1994, 423/2017 اور 796/2019 حکومت بنام پون کمار پانڈے و دیگر ملزمین معاملہ میں سبھی فریقوں کی سماعت 16 ستمبر کو ختم ہوئی تھی اور اس کے بعد 30 ستمبر 2020 کو فیصلہ سنانے کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔ بابری مسجد انہدام معاملہ میں کل 49 ملزمین تھے ، جن میں سے 32 فی الحال زندہ ہیں اور 17 کی موت ہوچکی ہے۔لال کرشن اڈوانی ، مرلی منوہر جوشی ، کلیان سنگھ ، اوما بھارتی ، ونے کٹیار ، سادھوی ریتنبھرا ، مہنت نرتیہ گوپال داس ، ڈاکٹر رام ولاس ویدانتی ، چنپت رائے ، مہنت دھرم داس ، ستیش پردھان ، پون کمارے پانڈے ، للو سنگھ ، پرکاش شرما ، وجے بہادر سنگھ ، سنتوش دوبے ، گاندھی یادو ، رام جی گپتا ، برج بھوشن شرن سنگھ ، کملیش ترپاٹھی ، رام چندر کھتری، جئے بھگوان گوئل ، اوم پرکاش پانڈے ، امرناتھ گوئل ، جئے بھان سنگھ پویا ، مہاراج سوامی ساکشی ، ونے کمار رائے ، نوین بھائی شکلا ، آر این شریواستو ، آچاریہ دھرمیندر دیو ، سدھیر کمار ککڑ اور دھرمیندر سنگھ گرجر۔سی بی آئی کی طرف سے بنائے گئے 49 ملزمین میں سے اشوک سنگھل ، گری راج کشور ، وشنو ہری ڈالمیا ، موریشور ساویں ، مہنت اویدھ ناتھ ، مہامنڈلیشور جگدیش منی مہاراج ، بینکٹھ لال شرما ، پرم ہنس رام چندر داس ، ڈاکٹر ستیش ناگر ، بالا صاحب ٹھاکرے ، اس وقت کے ایس ایس پی ڈی بی رائے ، رمیش پرتاپ سنگھ ، مہاتیاگی ہرگووند سنگھ ، لکشمی نارائن داس ، رام نارائن داس اور ونود کمار بنسل کی موت ہوچکی ہے۔غور طلب ہے کہ 19 اپریل 2017 کو سپریم کورٹ نے سبھی کیس اسپیشل کورٹ لکھنو ایودھیا معاملہ کو منتقل کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ دو سال کے اندر ٹرائل ختم کیا جائے۔ 21 مئی 2017 کو اسپیشل سی بی آئی کورٹ ایودھیا معاملہ میں یومیہ سماعت کا ا?غاز ہوا۔ 8 مئی 2020 کو سپریم کورٹ نے ہدایت دی کہ یہ ٹرائل تین ماہ میں ختم ہوجائے اور 31 اگست 2020 کی تاریخ مقرر کی ، لیکن ٹرائل ختم نہ ہونے پر اور لاک ڈاون کو دیکھتے ہوئے عدالت عظمی نے 30 ستمبر کو ٹرائل ختم کرنے کو یقینی بنانے کیلئے کہا۔ یکم ستمبر کو دونوں فریقوں کی سماعت پوری ہوئی اور 16 ستمبر کو اسپیشل جج نے 30 ستمبر 2020 کو فیصلہ سنانے کی تاریخ مقرر کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں