99

پی ڈی پی یوتھ ونگ کی میٹنگ ،متعدد سینئر پارٹی لیڈران کی شرکت

اگر چین اور طالبان کے ساتھ بات چیت ممکن ہے تو ہمارئے ساتھ کیوں نہیں :وحید

سرینگر؍16،ستمبر ؍پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی( پی ڈی پی ) کی جانب سے دفعہ370کومرکزی سرکار کی جانب سے ختم کرنے کے بعد پہلی بار پارٹی کے یوتھ ونگ کی جانب سے سرینگر میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی ہے۔اس دوران بعد میں پارٹی کے کچھ سینئر لیڈران بھی اس میٹنگ میں شریک ہوئے ،جس دوران پارٹی امورات پرتبادلہ خیال کیا گیا ہے۔اس دوران یوتھ صد وحید الرحمان پرا نے بتایاجب چین اور طالبان کے ساتھ بات چیت ممکن جموں کشمیر کے ساتھ کیوں نہیں انہوںتمام سیاسی لیڈران بشمول پارٹی صدر کو فوری طور رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق جموں کشمیر کو خصوصی حثیت فراہم کرنے والے دفعہ370کومرکزی سرکار کی جانب5اگست 2019کو ختم کر نے کے ایک سال سے زیادہ مدت کے بعد انتظامیہ نے سرینگر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی( پی ڈی پی )کومیٹنگ طلب کرنے کی جازت دی ،جس دوران منعقدہ میٹنگ پارٹی کے ہیڈ کواٹرپر سرینگر میںمنعقد ہوئی ۔اس دوران پارٹی لیڈر ان جن میں عبد الرحمان ویرے،غلام نبی لون ہانجورا،خورشید آلم ،وحید الرحمان پرا،سہیل بخاری کے علاوہ دیگر لیڈران کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔پارٹی لیڈر عبد الرحمان ویرے نے بتایا یہ میٹنگ پارٹی کے یوتھ ونگ کے جانب سے منعقد ہوئی ہے جہاں بعد میں دیگر لیڈران نے وہاں پہنچ کرایک سال بعد منعقد ہ پہلی میٹنگ میں شرکت کی ہے ۔میٹنگ میں پارٹی معاملات اور دیگر اہم اموراتے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔خیال رہے مرکزی سرکار کی جانب سے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد پی ڈی پی کی طرف سے پہلا اجلاس تھا اس قبل اگر چہ پارٹی نے میٹنگ طلب کرنے کا اراہ کیا تھااس دوران خانہ نظر بند لیڈران کو ان میٹنگوں میں ان کی شرکت کو حکومت نے ناکام بنایاتھا۔واضح رہے مرکزی سرکار نے5اگست2019کوجموںکشمیر کی خصوصی پوزیشن کو ختم کرنے کے ساتھ ہی یہاں کے سیاسی لیڈارن کو جیل یا خانہ نظر بند کیا تھا جس کے بعد ایک ایک رہا کیا گیا ہے تاہم پی ڈی پی پی کی سبراہ و سابق وزیر اعلیٰ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت بند ہیں۔ اس دوران میٹنگ کے بعد یوتھ لیڈر وحید الرحمان پرا نے بتایاکہ اگر ہندوستان لداخ میں چین کے ساتھ،طالبان،یا ملک کے اندر کئی حصوں میں درپیش مسائل کو بات چیت کے لئے تیار ہیں تو ہمارے ساتھ ہی ایسا کیوں ہوا ہے ۔انہوں نے تمام سیاسی لیڈران بشمول سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو فوری طور رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کشمیر میں90جیسے حالات پھر سے پیدا ہوئے ۔انہوں نے بتایا ھال ہی میں شوپیان میں گرضی انکونٹر ہوا ہے سوپور میں حراستی ہلاکت ہوئے پلوامہ میں ایک نوجوان لاپتہ ہوا ہے اور کسی بھی معاملے کے حوالے سے کیس درج نہیں ہوا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں