بیروکریسی عوامی حکومت کانیم البدل نہیں 2022کے وسطہ میں اسمبلی الیکشن کے امکانات/اشوک کول 87

کشمیر میں مکمل بحالی امن تک ریاستی درجہ بحال نہیں ہوگا

 

اسمبلی انتخابات میں سیا سی پارٹیاں مینڈکوں کی طرح باہر نکل آئیں گی :اشوک کول
سرینگر؍15 ،اگست ؍ ؍ بھارتیہ جنتا پارٹی کے جنرل سیکریٹری (آر گنائزیشن ) اشوک کول نے سنیچر کے روز کہا کہ کشمیر میں مکمل امن بحالی تک ریاستی درجہ بحال نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پنچایتی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے والی سیاسی پارٹیاں اسمبلی انتخابات میں’ مینڈکوں‘ کی طرح باہر آئیں گی ۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق پارٹی ہیڈ کواٹر پر یوم آزادی کی تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے اشوک کول نے واضح کرتے ہوئے کہا ’کشمیر میں مکمل بحالی امن تک اسٹیٹ ہوڈ بحال نہیں ہو گا ‘۔ان کا کہناتھا’وزیر اعظم ہند ،مرکزی وزیر داخلہ پہلے ہی ایوان پارلیمنٹ میں واضح کرچکے ہیں کہ جموں وکشمیر میں تب تک ریاستی درجہ بحال نہیں کیا جائیگا جب تک کشمیر میں ملی ٹنسی کا مکمل خاتمہ نہیں ہوتا ‘۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں ریاستی درجہ کی بحالی اُس وقت ہوجائیگی جب عسکریت پسندوں کا وجود ختم ہوجائے گا اور پوری وادی کشمیر میں امن قائم ہو گاجبکہ تب ہی تو بلا تعطل انٹرنیٹ سروس بھی فراہم ہوگی۔انہوں نے کہا ، جب ہم سمیت (بی جے پی کارکنان) ہر کوئی آزادانہ طور پر گھوم پھر سکتا ہے تو جموں کشمیر کو اپنا ریاستی درجہ واپس مل جائے گا۔ایک سوال کے جواب میں اشوک کول نے کہا کہ جموں و کشمیر میں علاقائی پارٹیاں مینڈکوں کی طرح سامنے آئیں گی جب اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کیا جائے گا۔انہوں نے کسی سیاسی پارٹی کا نام لئے بغیر کہا ’ان جماعتوں نے بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کا بائیکاٹ کیا لیکن پارلیمنٹ کے انتخابات لڑے، اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہونے دیں ، یہ پارٹیاں اپنے بلوں سے مینڈکوں کی طرح نکل آئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جلد ہی سیاسی عمل شروع ہوگا۔ان کا کہناتھا کہ وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کا کرانے کا اعلان کیا ،یہاں انتخابات ضرور ہوں گے لیکن اس سے قبل نئی حدبندی ہوگی ،جس کا عمل شروع ہوچکا ہے ۔ان کا کہناتھا ’ہم توقع رکھتے ہیں یہ عمل جلد از جلد مکمل ہوگا ‘۔حالیہ سیاسی ،پنچایتی اور پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے حوالے سے اشوک کول کا کہنا ہے کہ معصومین اور بے گناہوں کی گولی مار جان لینے کا درس کوئی مذہب یا انسانیت نہیں دیتی ہے ۔انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں فوجی انٹر نیٹ سروس بھی یہاں بحال ہوگی ،لیکن اس قبل یہاں مکمل طور پر امن قائم ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہا ’ٹوجی پر سبھی کام کررہے ہیں ،ہم یہاں 1990اور1992جیسے حالات پیدا کرنے کی کسی اجازت نہیں دیں گے‘۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں