عوام کو آگے آکربدعنوانی سے پاک معاشرے کی تعمیر کےلئے 0

عوام کو آگے آکربدعنوانی سے پاک معاشرے کی تعمیر کےلئے

جاری اقدام کی حمایت کرنی ہوگی: چیف سیکریٹری ارون کمار مہتا

سری نگر:۴، ستمبر: : چیف سیکریٹری ارون کمار مہتا نے پیرکو کہا کہ جموں و کشمیر میں اب بدعنوانی کا کوئی امکان نہیں ہے کیونکہ تمام خدمات آن لائن کر دی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مختلف اسکیموں اور پلیٹ فارمز سے سسٹم میں شفافیت آئی ہے جس نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ سرکاری خزانے سے دھوکہ دہی سے کوئی رقم نہیں نکالی جا سکتی۔جے کے این ایس کے مطابق چیف سکریٹری ارون کمار مہتا نے ”بھرشتاچار مکت جے کے‘ ‘یعنی کورپشن سے پاک جموں وکشمیرمہم شروع کرنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایاکہ ہم نے تمام خدمات کو آن لائن کرنے کی پہل کی ہے۔ اس کا مقصد کرپشن سے پاک ماحول بنانا ہے۔ چیف سیکریٹری ارون کمار مہتا نے کہاکہ پہلے کہا جاتا تھا کہ ایک روپے میں سے 10 پیسے سے بھی کم زمین تک پہنچ جائے گا۔ آج ایسا نظام بنایا گیا ہے جہاں پورا روپیہ زمین پر پہنچ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامی منظوری، تکنیکی منظوری، ای ٹینڈرنگ اور جیو اسپیشل فوٹوگرافی کے بغیر کوئی رقم نہیں نکالی جا سکتی۔ چیف سکریٹری ارون کمار مہتا نے کہا کہ بدعنوانی کی کچھ شکایات اب بھی موجود ہیں جنہیں حل کرنے کےلئے انتظامیہ کام کر رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہمارا مقصد باقی شکایات کو بھی دُور کرنا ہے۔ چیف سکریٹری ارون کمار مہتا کاکہناتھاکہحکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے، لیکن عوام کو بھی آگے آنا ہوگا اور بدعنوانی سے پاک معاشرے کی تعمیر کے لیے اس اقدام کی حمایت کرنی ہوگی۔چیف سکریٹری نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ ملک میں حکمرانی میں نمبر ون بننے کی کوشش کر رہی ہے۔ڈاکٹر مہتا کامزید کہناتھاکہ ہم نے بہت سے شعبوں میں بہت ترقی کی ہے۔ اب ہم گورننس میں بھی نمبر ون بننا چاہتے ہیں۔ ہم آئی ٹی خدمات میں پہلے نمبر پر ہیں اور کئی دوسرے شعبوں میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔لیکچرار ظہور احمدبٹ کی بحالی پر جو کہ آرٹیکل 370 کی درخواستوں کی سماعت کرنے والی سپریم کورٹ کی بنچ کے سامنے درخواست گزار کے طور پر حاضر ہوئے تھے،ڈاکٹر مہتا نے کہاکہ اسے اس پر چھوڑ دیں۔اس دوران جموں و کشمیر کے چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے پیر کو کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن نے عوامی خدمات کی فراہمی میں کافی حد تک بہتری لائی ہے اور سری نگر میں ترقی اس کی وجہ سے ہوئی ہے۔ چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے لال چوک میں ایک روزہ ڈیجیٹل فیسٹ کا آغاز کرنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایاکہ ڈیجیٹل لوگوں کو بااختیار بنا رہا ہے اور ڈیجیٹلائزیشن اس بات کو یقینی بنا رہا ہے کہ کوئی بدعنوانی نہ ہو۔ ڈیجیٹلائزیشن آگے کا راستہ ہے اور ڈیجیٹل جموں وکشمیرکے مستقبل کو تیار کرنے کا طریقہ بھی ہے۔انہوںنے کہاکہ آپ سری نگر میں جو بھی ترقی دیکھ رہے ہیں ،ہم سری نگر کو ڈیجیٹل اور مستقبل کے لیے تیار کر رہے ہیں۔چیف سیکرٹری نے زور دے کر کہا کہ سری نگر میں ترقی ڈیجیٹلائزیشن کی وجہ سے ہوئی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ سرینگر پہلے کبھی ایسا نہیں تھا کیونکہ ڈل جھیل، لال چوک اور پولو ویو مارکیٹ کو بہتر بنایا گیا ہے اور یہ صرف ڈیجیٹلائزیشن کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ ہم نے ڈیجیٹل کی طاقت کا آغاز کیا ہے اور اس کی وجہ سے عوامی ترسیل (سروسز) کے طریقے میں بہت زیادہ بہتری آئی ہے۔جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے بارے میں پوچھے جانے پر، ڈاکٹرارون کمارمہتا نے کہا کہ لوگ غیر تصدیق شدہ اعداد و شمار پر اپنے تبصروں کو بنیاد بنا رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ جو لوگ ڈیٹا سے ناواقف ہیں وہ غیر تصدیق شدہ بیانات دیتے رہتے ہیں۔ خود روزگار 2022-23 اور2021-22 میں ہر سال روز گارکے3 لاکھ مواقع پیداکر رہا ہے۔ یعنی6 لاکھ خود روزگار۔انہوںنے کہاکہ4 سال پہلے یہ تعداد صرف 40ہزار تھی۔ ان نمبروں کے درمیان فرق ارادے کوظاہرکرتا ہے۔جموں و کشمیر بینک کے اویس مختار نے کہا کہ بینک کا مشن جموں و کشمیر میں تمام کھاتوں کو ڈیجیٹائز کرنا ہے۔اویس مختار نے کہاکہ ہم نے پہلے ہی اپنے کھاتوں میں80 فیصد ڈیجیٹلائزیشن حاصل کر لی ہے جس کا مطلب ہے کہ جموں وکشمیر بینک کےساتھ 80 فیصد آبادی کی بینکنگ ڈیجیٹل موڈ ہے – اے ٹی ایم کارڈ، موبائل بینکنگ یا ای بینکنگ۔ اس ہفتے ہمارا مشن اس فیصد کو 90 فیصد تک لے جانا ہے اور آنے والے مہینوں میں ہم ان اکاو ¿نٹس کی 100 فیصد ڈیجیٹائزیشن کا ہدف رکھتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں