اگر جدید گولہ بارود نئے دور کی جنگ کی حقیقت ہے تو پھر ملک کو اپنی توجہ اس پر مرکوز کرنی چاہیے / راجناتھ سنگھ
سرینگر /25اگست / ملک بھر میں دفاعی صلاحیتوں کو مزید تقویت بخشنے اور افواج کو جدید ہتھیاروں سے لیس کرنے کیلئے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 7800کروڑ روپے کے سامان کی خریداری کو منظوری دی۔دفاعی ساز و سامان کی خریداری کو منظوری دینے پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ملک بھر ی سرحدوں کی حفاظت کیلئے تعینات افواج کو جدید ساوزسامان سے لیس کرنا اہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔ سی این آئی کے مطابق وزارت دفاع نے بحریہ کیلئے ہیلی کاپٹر اور خصوصی ہتھیاروں سمیت نئے فوجی ساز و سامان کی خریداری کی اجازت دے دی ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ان اشیاء پر تقریباً 7800 کروڑ روپے خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت دفاع نے 7,800 کروڑ روپے سے زیادہ کی خریداری کی بولیوں کو منظوری دی، جس میں ایم آئی 17 وی 5 ہیلی کاپٹروں کیلئے الیکٹرانک وارفیئر سوٹ کی خریداری بھی شامل ہے۔ ان تجاویز کو ڈیفنس ایکوزیشن کونسل نے منظور کیا، جس کی سربراہی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کر رہے ہیں۔ ڈی اے سی کے منظور کردہ منصوبوں میں لائٹ مشین گن اور ہندوستانی بحریہ کے ہیلی کاپٹروں کیلئے ہتھیاروں کا حصول شامل ہے۔ بیان کے مطابق ’’ڈی اے سی نے ہندوستانی فضائیہ کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے ایم آئی 17وی 5 ہیلی کاپٹروں پر الیکٹرانک وارفیئر سوٹ کی خریداری اور تعیناتی کی منظوری دے دی ہے‘‘۔ بھارت الیکٹرانکس لمیٹڈ کی طرف سے. وزارت نے کہا کہ اس کے علاوہ، ڈی اے سی نے مشینی پیدل فوج اور بکتر بند رجمنٹ کے لیے زمینی بنیاد پر خود مختار نظاموں کی خریداری کی بھی منظوری دی۔ اس سے جنگی علاقے میں بغیر پائلٹ کی نگرانی، گولہ بارود جیسے کئی آپریشنز میں مدد ملے گی۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ پراجیکٹ ’شکتی‘کے تحت ہندوستانی فوج کو ناہموار کمپیوٹر اور ٹیبلٹ خریدنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ یہ تمام خریداری صرف مقامی دکانداروں سے کی جائے گی۔ ادھر پروجیکٹ کو منظوری دینے کے بعد وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ کسی ملک کی معاشی ترقی اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی خود بخود اس کے ہتھیاروں اور گولہ بارود کی صلاحیت سے ظاہر ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کی طرف نئی راہیں استوار کرنے کے لیے تاریخ سے صحیح سبق سیکھنا چاہیے۔راجناتھ سنگھ نے کہا کہ تاریخ ہمیں سکھاتی ہے کہ جب بھی کوئی دنیا پر غلبہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوا، اس کی وجہ یہ تھی کہ اس نے گولہ بارود کے میدان میں مختلف تجربات اور تحقیق کی۔ راجناتھ سنگھ نے کہا’’ہم اس وقت سے بہت آگے آچکے ہیں جب بم کی جسامت اور دھماکہ خیز صلاحیت ہی اہمیت رکھتی تھی۔ اب، ان کی ہوشیاری اتنی ہی اہم ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اگر جدید گولہ بارود نئے دور کی جنگ کی حقیقت ہے تو پھر ملک کو اپنی توجہ اس بات پر مرکوز کرنی چاہیے کہ وہ اس علاقے میں تحقیق اور ترقی، مقامی صلاحیت اور مینوفیکچرنگ کی صلاحیت کے لحاظ سے آج کہاں کھڑا ہے۔
