114

چیف سیکر یٹری کے مبینہ سیاسی بیان پر مین اسٹریم سیخ پا

سرینگر؍8 ،اگست ؍جموں کشمیر کے چیف سیکریٹری کے مبینہ سیاسی بیان پر مین اسٹریم سیاسی جماعتوں نے سیخ پا ہو کر کہا ہے کہ موصوف چیف سیکریٹری بھاجپا کے مشن کی آبپاری کررہے ہیں ۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق نیشنل کانفرنس نے چیف سکریٹری بی وی آر سبرامنیم کے الزامات کو بے بنیاد ، من گھڑت اور ذہنی اختراع قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موصوف کے بیان کے پیچھے گندی سیاست کارفرما ہے جس کا مقصد جموں وکشمیر میں انتظامیہ کی ہر سطح پر ناکامی اور زمینی حقائق سے توجہ ہٹانا ہے۔ پارٹی ترجمان عمران نبی ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس سے پہلے ایسی کوئی مثال نہیں ملتی ہے جہاں ایک سرکاری ملازم ملازمت میں رہتے ہوئے اپنے عہدے کا استعمال کرکے کھلے عام سیاست بازی اور کسی پر کیچڑ اُچھالتا ہو۔ ’’اگر موصوف کو سیاست کا اتنا ہی شوق ہے تو ہم انہیں مشورہ دیتے ہیں وہ ملازمت کو خیر باد کہہ کر سیاست میں کود پڑیں‘‘۔ترجمان نے کہا کہ جس طرح سے موصوف نے 5اگست کے بعد جموں وکشمیر کی صورتحال کے بارے میں تبصرہ کیا ہے اُس سے جموں و کشمیر میں اعلیٰ عہدے پر فائز اس بیوروکریٹ کے سیاسی وابستگی بھی بالآخر کھل کر سامنے آگئی ہے۔ بھاجپا کے سیاست دانوں اور چیف سکریٹری کی بولی ایک جیسی ہونا کوئی اتفاق کی بات نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہا کہ ایک سرکاری ملازم کی طرف سے اس قسم کے سخت الزامات نے موصوف کی پیشہ وارانہ صلاحیت اور غیر جانبداری پر ایک بہت بڑا سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ ’’یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ 20جون 2018سے اپنی مسلسل ناکامیوں کو چھپانے کیلئے ایک بیوروکریٹ ملازمت میں رہتے ہوئے پورے مین سٹریم کیخلاف زہر اُگل رہا ہے‘‘۔ادھر جموں وکشمیر اپنی پارٹی سنیئرلیڈر اور سابقہ وزیر غلام حسن میر نے مرکزی زیرِ انتظام جموں وکشمیر کے چیف سیکریٹری بی وی آر سبرامنیم کی طرف سے کئے گئے سیاسی تبصرے پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ ایک بیان میں میر نے کہاکہ چیف سیکریٹری کی طرف سے کیاگیا تبصرہ سروس رولز کی خلاف ورزی کے مترادف ہے اور یہ قانونی واخلاقی طور پر غیر ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’تمام سرکاری ملازمین بشمول بیوروکریٹس کو غیرسیاسی طور پر رہ کر لوگوں کو منصفانہ انتظامیہ فراہم کرنا ہوتا ہے جس کی پورے جموں وکشمیر میں کمی ہے‘‘۔ انہوں نے کہاکہ چیف سیکریٹری درجے کا ایک افسر لگتا ہے کہ سروس کنڈیکٹ رولز بول گیا ہے جس کے تحت ملازمین کو سیاسی معاملات پر بات چیت نہیں کرنی چاہئے اور بجائے اِس کے زمینی سطح پر انتظامیہ کے اداروں کو مضبوط کرنے کے لئے کام کرنا چاہئے۔ پی ڈی پی نے کہا ہے کہ چیف سکریٹری مرکزی دھارے کو ختم کرنے پر فخر محسوس کررہے ہیں۔پارٹی ترجمان نے کہا افسردہ ریاست کے چیف سیکر یٹری جو اعلیٰ عہدے پر فائز ہیں ،مرکزی دھار ے کی جماعتوں کو ختم کرنے اور بدنام کرنے میں فخر محسوس کرتے ہیں ‘۔پیپلز کانفرنس کے جنرل سیکریٹری عمران رضا انصاری نے چیف سیکریٹری کو نشانہ بناتے کہا کہ اپنے آپ سے کام رکھیں ،سیاست میں دخل اندازی سے دور رہیں ۔انہوں نے کہا ’مسٹر سی ایس ،اب کو یہاں دو سال ہو جائیں ،اور اب آپ یہاں کے باس ہوگئے ، اگر آپ کو گرفتار کرلیا گیا تو کتنے لوگ رونے لگیں گے،امید ہے کہ آپ سیاست میں بیان بازی کرنے کی بجائے آپ اپنی ملازمت پر توجہ دیں گے، خدا کی خاطر اپنا کام کریں،میٹنگ کیلئے نئی تاریخ کا فیصلہ کریں ‘۔اس دوران سی پی آئی ایم کے سینئر رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ چیف سیکریٹری کا مین اسٹریم سیاستدانوں پر کورپشن کا بیان قابل مذمت ہے ۔ان کا کہناتھا کہ سیاستدانوں پر بغیر کسی قابل اعتماد ثبوت کے بے بنیاد الزامات لگانا سنگین نتائج سے بھرا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ چیف سکریٹری نے اپنی ناکامیوں کو عوامی نمائندوں کے سر تھوپنے کی کوشش کرتے ہوئے خود کی جگ ہنسائی کروائی ہے۔ انہوںنے کہا کہ چیف سکریٹری کی طرف سے سیاسی جماعتوں پر لگائے گئے الزامات کو سرسری طور پر نہیں لیا جانا چاہئے، اس کا مقصد جموں و کشمیر میں پہلے ہی ختم کی گئی جمہوریت کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنا ہے اور یہ کہنا مبالغہ آمیز نہیں ہوگا کہ اعلیٰ انتظامی عہدیدوں پر فائز افسران کی طرف سے آنے والے اس طرح کے بیانات جموں وکشمیر میں غیر جمہوری، غیر ذمہ دارانہ اورغیر نمائندہ حکمرانی کو جواز بخشنا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں