کپل سبل نے آرٹیکل 370 کی سماعت کے دوران 0

کپل سبل نے آرٹیکل 370 کی سماعت کے دوران

رنجن گوگوئی کے ‘بنیادی ڈھانچے کے نظریے’ پر بیان کا ذکر کیا

سرینگر/08اگست//کپل سبل نے ایک بار پر پارلیمنٹ میںدفعہ 370کی منسوخی کے فیصلے کو غیر آئینی قراردیتے ہوئے اس ضمن میں سابق چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گو گوئی کے بیان کا حوالہ دیا ۔ سی این آئی کے مطابقسابق چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی کا کل راجیہ سبھا میں بنیادی ڈھانچہ کے اصول پر شک کرنے والا بیان آرٹیکل 370 کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے سامنے بحث کے لیے آیا۔ایک آئینی بنچ سے خطاب کرتے ہوئے، سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل نے عرضی گزاروں کی طرف سے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے مرکز نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کیا ہے اسے جائز قرار نہیں دیا جا سکتا جب تک کہ کوئی نیا قانون سامنے نہ آجائے کہ وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں۔ جب تک ان کے پاس اکثریت ہے۔اس تناظر میں، سبل نے مزید کہا، “اب آپ کے ایک معزز ساتھی نے کہا ہے کہ درحقیقت بنیادی ساخت کا نظریہ بھی مشکوک ہے۔سبل کو جواب دیتے ہوئے، چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے ایک لمحے کے توقف کے بعد کہا، “مسٹر سبل، جب آپ کسی ساتھی کا حوالہ دیتے ہیں، تو آپ کو بیٹھے ہوئے ساتھی کا حوالہ دینا ہوگا۔ ایک بار جب ہم جج بننا چھوڑ دیتے ہیں، ہم جو کچھ بھی کہتے ہیں، وہ رائے ہیں، وہ پابند نہیں ہیں۔سالیسٹر جنرل آف انڈیا تشار مہتا نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ کی کارروائی پر عدالت کے سامنے بحث نہیں کی جا سکتی۔ ایس جی نے کہاپارلیمنٹ اس بات پر بحث نہیں کرتی کہ عدالتوں میں کیا ہوتا ہے ایس جی نے مزید کہا مسٹر سبل یہاں اس وقت سے خطاب کر رہے ہیں جب وہ کل پارلیمنٹ میں نہیں تھے۔ آپ کو پارلیمنٹ میں جواب دینا چاہیے تھا (سبل راجیہ سبھا کے رکن بھی ہیں)۔رنجن گوگوئی، جنہیں نومبر 2019 میں CJI کی حیثیت سے ریٹائرمنٹ کے بعد مارچ 2020 میں راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر نامزد کیا گیا تھا، نے کل راجیہ سبھا میں اپنی پہلی تقریر کی، جس میں حکومت کی قومی دارالحکومت علاقہ دہلی (ترمیمی) بل 2023 کی حمایت کی گئی۔ ، جو خدمات پر دہلی کی منتخب حکومت کے اختیارات کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔اپنی تقریر کے دوران، گوگوئی نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کے نظریے میں “مشکوہ فقہ” ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں