حکومت غریبوں کے بجلی کے بلوں کا خیال رکھے گی۔ لیفٹیننٹ گورنر منو ج سنہا
سرینگر/07اگست/ایل جی منوج سنہا نے کہا ہے کہ غریب لوگوں کو بجلی بل میں نرمی برتی جائے گی البتہ جو لوگ اونچے اونچے مکانات میںرہتے ہیں۔ سمارٹ فون پر 5جی انٹرنیٹ چلاتے ہیں ان کو ٹرف کے حساب سے بجلی بل اداکرنی ہوگی ۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے گزشتہ چار سالوں میں 20ہزار کرورڑ روپے کی بجلی ادھار لی ہے لیکن میں کہتا ہوں کہ ایسا نہیں چلے گا جو جتنی بجلی خرچ کرے گا اتنی بل اداکرنی ہوگی ۔ جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ یوٹی کے عوام کو دیگر ریاستوں کے صارفین سے سستی بجلی فراہم کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو میٹروں کی تنصیب میں سرکار کو تعاون فراہم کرنا چاہئے اور میں یقین دلاتا ہوں کہ صد فیصد میٹر والے علاقوں میں ایک دن یا ایک گھنٹہ کیا ایک منٹ بھی بجلی بند نہیں رہے گی ۔ سی این آئی کے مطابق جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج نے پیر کو ایک بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت غریب آدمی کے بجلی کے بل کا خیال رکھے گی لیکن جن لوگوں کے پاس محلاتی مکانات، 5جی انٹرنیٹ سروس کے ساتھ آئی فون اور دیگر آلات ہیںان کے استعمال کے مطابق انہیں بجلی کا ٹیرف ادا کرنا ہوگا۔ کولگام میںایک تقریب پر خطاب کرتے ہوئے منو ج سنہا نے کہا کہ میںآج اعلان کرتا ہوں کہ حکومت ان غریبوں کا خیال رکھے گی جو بل ادا کرنے کے متحمل نہیں ہیں۔ لیکن جن کے پاس محلاتی مکانات ہیں، 5-G انٹرنیٹ ڈیٹا والے آئی فون اور دیگر گیجٹس ہیں انہیں اپنے استعمال کے مطابق بجلی کے بل ادا کرنے ہوں گے۔ انہیں کم از کم بجلی کے بلوں کی ادائیگی میں بہانہ نہیں بنانا چاہئے۔ ایل جی نے جنوبی ضلع کولگام میں منی سیکرٹریٹ میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تاہم انہوں نے اس کی مزید وضاحت نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 70 سالوں میں جموں و کشمیر میں مقامی طور پر 3400 میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی اور اگلے تین سالوں میں اتنی ہی میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی۔ایل جی نے کہا کہ جہاں بھی کوئی فیڈر 100 فیصد میٹرڈ ہو، وہاں بجلی میں خلل ایک منٹ کے لیے بھی نہیں ہو گا، ایک گھنٹے یا اس سے زیادہ کے لیے چھوڑ دیں۔ انہوں نے کہاکہ میں لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ سمارٹ میٹر کی تنصیب کے عمل کو جلد از جلد مکمل کرنے میں ہمارے ساتھ تعاون کریں۔ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو دوسری ریاستوں کے مقابلے میں سب سے سستی بجلی مل رہی ہے۔ ہم نے پچھلے تین چار سالوں میں 20,000 کروڑ روپے کی بجلی باہر سے ادھار لی ہے۔ یہ نہیں چلے گا۔ لوگوں کو استعمال کے مطابق ادائیگی کرنی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر کی ٹپوگرافی اور برف باری کے پیش نظر، کچھ پروجیکٹوں میں تاخیر ہوئی ہے۔ منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر ہمیں میراث میں دی گئی ہے اور ہم منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر کی اس روایت کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔کسانوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس وقت جموں و کشمیر کے کسانوں کی آمدنی پورے ملک میں پانچویں نمبر پر ہے اور وہ وقت دور نہیں جب ہمارے کسانوں کی آمدنی نمبر 1 ہو گی۔ واضح رہے کہ اس وقت وادی کے مختلف علاقوں میں سمارٹ میٹروں کی تنصیب کا کام چل رہا ہے جس کے خلاف مختلف علاقوں میں لوگ احتجاج کرتے ہوئے دیکھے جارہے ہیں ۔ اس بیچ ایل جی نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ بجلی بل اداکرنے کے متحمل نہیں ہوں گے ان کے ساتھ انصاف کیاجائے گا۔