ملی ٹنسی ختم کرنے کیلئے دونوں ملکوں کی بات چیت ضروری 0

منی پورہ تشدد :ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور حزب اختلاف وفد کیساتھ صدرِ ہند سے ملاقی

منی پور اور ہریانہ جیسے واقعات کے ملوثین کیخلاف کارروائی کا مطالبہ، میمورنڈم بھی پیش کیا

سرینگر /02اگست / منی پورہ صورتحال کو لیکر اپوزیشن جماعتوں کے ایک وفد نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی اور منی پور کے معاملے میں مداخلت کرنے کی درخواست کرتے ہوئے ایک میمورنڈم پیش کیا۔سی این آئی کے مطابق منی پورہ کشیدگی کے معاملے میں حزب اختلاف کے لیڈران نے صدر ہند دروپدی مرمو سے ملاقات کی ۔ اس موقعہ پر انہوں نے ر منی پور کے معاملے میں مداخلت کرنے کی درخواست کرتے ہوئے ایک میمورنڈم پیش کیا ۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے مرمو سے ملاقات کے بعد یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ منی پور جل رہا ہے اور وہاں کی صورتحال بہت نازک ہے لیکن حکومت اس پر توجہ نہیں دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد انڈیا کے نمائندوں نے 29 اور 30 ??جولائی کو منی پور کا دورہ کیا تاکہ وہاں کی صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔ وہاں ریلیف کیمپوں میں لوگوں کو کافی تکلیف ہو رہی ہے اس لیے صورتحال کو قابو میں لانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔وفد نے ملاقات کے دوران صدر جمہوریہ کو ایک میمورنڈم بھی پیش کیا اور کہا کہ مودی حکومت منی پور کی صورتحال پر توجہ نہیں دے رہی ہے، اس لیے صدر کو اس معاملے میں فوری مداخلت کرنی چاہیے اور وہاں امن کی بحالی کیلئے اقدامات کرنے چاہئے۔ادھر نیشنل کانفرنس کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے حزب اختلاف کے وفد کے رکن کی حیثیت سے صدر جمہوریہ ہند دوپدی مرمو سے ملاقات کی اور منی پور اور ہریانہ میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ریلوے پولیس اہلکار کی طرف سے چُن چُن کر اپنے افسر سمیت 4افراد کو ہلاک کرنے اور نوح ہریانہ میں امام مسجد کی بہیمانہ ہلاکت اور مسجد کو نذر آتش کرنے کے سنگین معاملوں کو حل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ ان واقعات کے اغراض و مقاصد اور حقائق سے عوام کو واقف کرانا انتہائی ضروری ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے صدرِ ہند سے کہا کہ منی پور اور ہریانہ جیسے واقعات ملک کے اتحاد کو ختم کر دے گا اور ایسے واقعات ملک کی تباہی اور بربادی کا سبب بن سکتے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں