زندہ دلی میں نام کرتے ہیں 0

زندہ دلی میں نام کرتے ہیں

غزل
الف عاجز اعجاز

زندہ دلی میں نام کرتے ہیں
عشق کا ہم احترام کرتے ہیں
ہم دیوانے ہوگیے ہے حسنِ یار کے
نگاہیں یار کے غلام کرتے ہیں
ہم ڈرتے کب ہے دنیا والوں سے
کھل کر محبت سرعام کرتے ہیں
درد وغم ملے ہے اور یہ تنہائی
وفا کو تو ہم بدنام کرتے ہیں
عشق تو خدا ہے مانا یہ میں نے
ایسے عشق کا ہی اہتمام کرتے ہیں
خود کو قربان کیا ہے عشق بتاں پہ
جشنِ غم میں اب ہم جام کرتے ہیں
ہر روز وردِ لب ہوتا ہے نام اس کا
عاجزؔ یہ کام صبح و شام کرتے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں