علاقے کی مساجد میں خصوصی دعائیہ تقریبات میں شرکت کی اہلِ اسلام سے اپیل
پونچھ /ندائے کشمیر/ماجد چوہدری
پونچھ// مرکزی زیرِ انتظام جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل حویلی حافظ عبدالمجید مدنی کے زیرِ اہتمام علماءکرام کی جانب سے پریس کانفرنس کا انعقاد کر جہاں اہلِ اسلام کو مبارکباد پیش کی وہیں اہلِ اسلام بالخصوص نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ اس مقدس شب جس میں مسلمانوں پر پانچ نمازیں فرض کی گئیں اور امتِ مسلمہ پر خاص انعام کیا گیا اس شب کو منانے کے لیے علاقائی یا نزدیکی مساجد میں حاضری پیش کر ربِ کائنات کے حضور میں خصوصی دعائیں کریں اور دعائیہ مجالس میں حصہ لیکر ثواب حاصل کریں۔
انہوں نے کہا کہ آج ہر انسان اس پُر آشوب دور میں غم زدہ ہے اور نوجوان نسل نشے کی لعنت میں اپنی حقیقی زندگی سے دور ہورہی ہے کیونکہ یہ سب پیارے نبی جنابِ محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات سے دور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہیکہ وہ مساجد کا رخ کریں اور شبِ معراج کی اس مقدس شب میں رب سے عاجزانہ طریقے سے دعا کریں نہ صرف اپنے لیے بلکہ پوری دنیا کے لیے تاکہ امن کی فضا قائم رہے ۔
یاد رہے کہ معراج کا واقعہ جو قرآن و صحیح احادیث کی روشنی میں ملتا ہے وہ یہ ہے کہ ایک رات جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سور ہے تھے حضرت جبرئیل علیہ السلام تشریف لاۓ اور آپ کا سینہ چاک کر کے قلب کو آب زمزم سے دھویا اور اس میں ایمان اور حکمت بھر دی آپ کے پاس سفید رنگ کا براق لایا گیا جس پر آپ کو سوار کیا گیا حضرت جبرئیل علیہ السلام نے اس کی رکاب پکڑی راستے میں آپ کو بہت سے عجائبات دکھائے گئے،
براق کا ایک قدم جہاں تک نگاہ جاتی تھی وہاں تک پڑتا تھا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بیت المقدس پہنچایا گیا ، جہاں مسجد اقصی میں آپ امام بنے اور آپ کے پیچھے تمام انبیاء نے نماز پڑھی ، پھر تمام انبیاء سے ملاقات کرائی گئی اس کے بعد آسمان کا سفر شروع ہوا اور ایک کے بعد دوسرے آسمان پر تشریف لے گئے ، ہر آسمان پر تشریف لے گئے ، ہر آسان پر کسی پیغمبر سے ملاقات ہوئی ، پھر آپ کو سدرۃ المنتہی کی طرف بلند کیا گیا اس کاذکرقرآن پاک میں اس طرح آیا ہے ۔وَلَقَدْ رَءَاهُ نَزْلَةً أُخْرَىٰ ، عِندَ سِدْرَةِ ٱلْمُنتَهَىٰ
ترجمہ : جس نے جبرئیل علیہ السلام کو دوسری بارسدرۃ المنتہی کے پاس دیکھا ۔ یہاں تک کہ ایک مقام پر پہونچے ، پھر حضرت جبرئیل علیہ السلام ٹھہر گئے ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایسے مقام میں کوئی دوست اپنے کو چھوڑ تا ہے ، انھوں نے کہا کہ اگر میں اس مقام سے آگے بڑھوں تو نور سے جل جاؤں ، پھر آپ کونور سے پیوست کر دیا گیا اورستر ہزار حجاب طے کرائے گئے یہاں تک کہ تمام انسانوں اور فرشتوں کی آہٹ قطع ہوگئی یہاں تک کہ آپ عرش عظیم تک پہونچے۔اللہ تعالی کی طرف سے ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو امت کے لئے تحفے دیئے گئے وہ یہ ہیں ۔
پانچ نمازیں فرض کی گئیں ۔
سورۂ بقرہ کا آخری رکوع دیا گیا۔
جوشخص آپ کی امت میں اللہ تعالی کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراۓ اس کے گناہ معاف کئے گئے ۔
اور یہ بھی وعدہ ہوا کہ جو شخص نیکی کا ارادہ کرے اور اس کو کرنے نہ پاۓ تو اس کی ایک نیکی لکھی جاۓ گی اور اگر اس کو کر لیا تو کم از کم دس حصے کر کے لکھے جائیں گے ،اور جو شخص بدی کا ارادہ کرے اور پھر اس کو نہ کرے تو وہ بالکل نہ لکھی جائے گی اور اگر اس کو کر لے تو ایک ہی بدی لکھی جاۓ گی ۔