محکمہ مال کے جن افسروں اور ماتحت عملے کی جانب سے ریکارڈ میں قلم زنی کی ہوان کی تحقیقات کی جانی چاہئے 91

محکمہ مال کے جن افسروں اور ماتحت عملے کی جانب سے ریکارڈ میں قلم زنی کی ہوان کی تحقیقات کی جانی چاہئے

بغیر نوٹس کے کئی بلڈوزر نہ چلانے کے ایل جی نے پہلے ہی احکامات صادر کئے ہے /روندر رینا

سرینگر/ 07 فروری /بناء نوٹس کے جس کسی جائیداد پربلڈوزر چلاہوسرکار ی افسر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائیگی محکمہ مال کے جن افسروں اور ماتحت عملے کی جانب سے کاہچراہی سٹیٹ لینڈ میں قلم زنی کر کے ا س سے کسی کی میراث بنانے کی کارروائی عمل میں لائی ہوایسے سرکاری ملازمین کی تحقیقات کے لئے ایک سٹ قائم کی جائے اور تفصیلات انٹرنیٹ پرڈالی جائے تاکہ اس بات کی جانکاری مل سکے کہ محکمہ مال کے کئی افسروں اور ان کے ماتحت عملے نے کس بڑے پیمانے پرجموںو کشمیرمیں لینڈمعافیہ سیاست دانوں سابق بیروکریٹوں کے ساتھ ملی بگھت کرکے قانون کی دھجیاںاڑائی ۔اے پی آ ئی نیوز کے مطابق بھارتیہ جنتاپارٹی کے سٹیٹ پریزیڈنٹ روندررینا نے کہاکہ سچ کہنے کی ہمت ہونی چاہئے اور جوسچ نہیں کہہ سکتے ہے انہیں یہ حق نہیں کہ وہ کسی پر تنقید کرے یاعوام کی نمائندگی کا حق جھٹلائے ۔انہوںنے کہاکہ جموںو کشمیرکے ایل جی منوج سنہا نے اس بات کی تاکید کی ہے کہ بناء نوٹس کے کئی بھی بلڈور نہیں چلے گااور بغیرنوٹس کے جہاں کئی بھی بلڈوزر چلایاگیاہو اس افسرکے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔بی جے پی کے سینئرلیڈر نے کہاکہ بار بار اس بات کااعادہ کیاجاتاہے کہ غریبوں کے رہائشی مکانوں دوکانوں اور کسانوں کوچھیڑا نہیں جائیگا تاہم ا سکے باوجود عوام کوگمراہ کیاجاتاہے، جبکہ کارروائیاں اصل میں ان لوگوں کے خلا ف عمل میں لائی جارہی ہے۔ جنہوںنے قانون کی دھجیاں اڑائی ہوجنہوںنے محکمہ مال کے تحصیلداروں پٹواریوں گرداواروں کے ساتھ ملی بگھت کر کے اراضی تحویل میں لی ہے او ریہ اراضی یاتو سٹیٹ لینڈتھی یامویشی پالنے کے لئے کاہچراہی تھی ۔انہوںنے کہاکہ محکمہ مال نے ان تحصیلدارں گرداواروں پٹواریوں کے خلاف تحقیقات کی جائے جنہوںنے کاہچراہی سٹیٹ لینڈ کے ریکارڈ میں قلم زنی کرکے اس کے مالکانہ حقوق لئے ہے اور اس سلسلے میں ان افسروں اور عملے کی جائیداد کابھی محاسبہ کیاجائے لسٹ انٹرنیٹ پرڈالی جائے تاکہ لوگوں کوجانکاری مل سکے کہ محکمہ مال کے کئی ملازمین نے کس طرح سے قانون کی دھجیاں اڑائی ہے۔ ۔ ٰؒٓ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں