پشاور کی پولیس لائنز مسجد میں دھماکے سے 27 افراد ہلاک، متعدد زخمی 52

پشاور کی پولیس لائنز مسجد میں دھماکے سے 27 افراد ہلاک، متعدد زخمی

ندائے کشمیر /مانیٹرنگ نیوز/پشاور میں پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 27 ہو گئی ہے جبکہ کم از کم 70 افراد زخمی ہیں۔پیر کو سی سی پی او پشاور محمد اعجاز خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں 27 افراد ہلاک ہوئے ہیں تاہم ریسکیو آپریشن ابھی جاری ہے اور ملبے کے نیچے سے مزید افراد کو نکالا جا رہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں سی سی پی او کا کہنا تھا کہ بظاہراً سکیورٹی کی ناکامی ہی لگ رہی ہے لیکن تفتیش کے بعد ہی صورتحال واضح ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ نماز کے دوران مسجد میں تقریباً تین سے چار سو افراد موجود ہوتے ہیں، دھماکے میں مسجد کا مرکزی ہال زمین بوس ہوا ہے۔اس سے قبل گورنر خیبرپختونخوا غلام علی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریسکیو آپریشن ایک گھنٹے میں مکمل ہو جائے گا۔انہوں نے عوام سے خون کے عطیات کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ او نیگیٹو گروپ کی اشد ضرورت ہے۔لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان محمد عاصم کے مطابق زخمیوں میں سے کئی کی حالت نازک ہے۔ ترجمان کے مطابق زخمیوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔جائے وقوعہ پر موجود عینی شاہد محمد عمران نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’نماز کے دوران جب میں اُٹھا تو زوردار دھماکہ ہوا پھر مجھے نہیں معلوم کہ کیا ہوا۔ بہت سے لوگ زخمی اور شہید تھے۔ تقریباً 500 سے زیادہ افراد مسجد میں موجود تھے۔ سب پولیس والے ہی تھے۔‘وزیراعظم شہبازشریف نے پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں خود کش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’اللہ کے حضور سربسجود مسلمانوں کا بہیمانہ قتل قرآن کی تعلیمات کے منافی ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’اللہ کے گھر کو نشانہ بنانا اس بات کا ثبوت ہے کہ حملہ آوروں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔‘انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان کے دفاع کا فرض نبھانے والوں کو نشانہ بنا کر خوف پیدا کرنا چاہتے ہیں۔’پاکستان کے خلاف جنگ کرنے والوں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیں گے۔ ناحق شہریوں کا خون بہانے والوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے۔‘پشاور میں دھماکے کے بعد اسلام آباد میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔اسلام آباد کے آئی جی اکبر ناصر خان کے احکامات پر شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ بڑھا دی گئی ہے۔ترجمان کے بیان کے مطابق ’سیف سٹی کے کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔ اور اہم ناکوں و عمارتوں پر سنائپرز تعینات کر دیے گئے ہیں۔‘

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں