بیس ہزار کنال اراضی سے قبضہ چھڑانے محکمہ مال کے حکم نامے نے لیانیاموڑ 47

بیس ہزار کنال اراضی سے قبضہ چھڑانے محکمہ مال کے حکم نامے نے لیانیاموڑ

سپریم کورٹ آ ف انڈیامیں ایک اور عرضی دائر چیف جسٹس نے جائزہ اور شنوائی کادلایایقین

سرینگر/ 16 جنوری / بیس ہزار کنال سٹیٹ لینڈ سے قبضہ ہٹا نے جموںو کشمیر سرکار کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ آ ف انڈیا میں عرضی دائر،چیف جسٹس آف انڈیا نے عرضی کاجائزہ لینے اور ا سے شنوائی کے لئے لسٹ کرنے کابھی یقین دلایا۔تاہم ا س سے پہلے جموںو کشمیر سرکار نے جموں وکشمیر لداخ ہائی کورٹ میں ایک بیان حلفی داخل کیاہے جس میں سرکار نے اس بات کایقین دلایاتھاکہ سرکار بڑے مگر مچھوںکے لئے کارروائی عمل میں لائی گی اور غریبوں مستحق کنبوں کے ساتھ کسی بھی طرح کی چھیڑچھاڑ نہیں کی جائیگی ۔سرکار کے فیصلے کے خلاف جموںو کشمیر لداخ ہائی کورٹ میں بھی کئی عرضیاں دائر کی گئی ہے ۔ اے پی آ ئی نیوز کے مطابق ریونیومحکمہ کی جانب سے جموں کشمیرکے بیس اضلاع میں روشنی ایکٹ اور سٹیٹ لینڈ پر قبضہ ہٹانے کے سلسلے میں ایک سرکولر جاری کیاگیاجس میں تمام ڈپٹی کمشنروں کوہدایت کی گئی کہ وہ سٹیٹ لینڈ پر جبری قبضے کوہٹانے کے سلسلے میں روزآنہ کارروائی عمل میں لائے اور اسکی تفصیلات صوبائی کمشنروں کوفراہم کرے۔ محکمہ مال کے ا س سرکولر سے جموں وکشمیرکے بیس اضلاع میں رہنے والے لوگوں نے خاص کران لوگوں میں جنہیں سرکار نے سٹیٹ لینڈفراہم کی ہے یاروشنی ایکٹ کے تحت انہیں اراضی فراہم کی گئی میں فکروتشویش کی لہر دوڑ گئی اور محکمہ مال کے اس سرکولر کے خلاف عام لوگوں سیاسی پارٹیوں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کاسلسلہ جاری رہا۔ادھرمحکمہ مال کے حکم نامے کے خلاف سریم کورٹ آف انڈیا میں بھی کئی افراد نے سپریم کورٹ آ ف انڈیا کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چور نے درخواست دہندگان کویقین دلایاتو وہ اپنے چیمبئر میں درخواست کاجائزہ لینگے کہ درخوست دہندگان کیاچاہتے ہے اور ا سے شنوائی کے لئے لسٹ بھی کیاجائیگا ۔واضح رہے کہ جموںو کشمیر لداخ ہائی کورٹ میں بھی جموںو کشمیر انتظامی کونسل کی جانب سے بیان حلفی دائرکیاگیا جس میں سرکار نے لینڈمعافیاؤں اور بڑے مگر مچھوں کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کایقین دلاتے ہوئے عدالت عالیہ کواس بات سے آگاہ کیاتھاکہ مستحق اور غریب کنبوں کے خلاف کسی بھی طرح کی کارروائی عمل میں نہیں لائی جائے گی اور نہ ہی انہیں پریشان کیاجائیگا ۔تاہم عدالت عالیہ میں چھٹی کے بعد محکمہ مال کی جانب سے جوحکم نامہ منظرعام پرآ یااس نے جموںو کشمیر میں لوگوں کوفکروتشویش میں مبتلاکردیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں