والدین اور اساتذہ بچوں پر دھیان دیں 49

سال 2022 :نہ ہڑتال نہ پتھرائو اور ناہی ملی ٹنٹ کا نماز جنازہ ادا

گھر میں جگہ نہ دینا اور گھر واپسی کی اپیل دو اہم کامیابیاں / وجئے کمار

سرینگر /31دسمبر /پاکستانی سپانسر کردہ آن لائن ’’ دہشت گردی ‘‘ جیسا کہ جعلی خبریںاور پروپیگنڈہ پھیلانا اور پاکستان میں قائم نیوز ایجنسی کشمیر میڈیا سروس ، ٹیلی گرام چینلز، اور آن لائن پورٹل (کشمیر فائٹ) کے ذریعے صحافیو ںاور شہریوں کو نشانہ بنانا اب ایک نیا چلینج بن چکا ہے کا دعویٰ کرتے ہوئے اے ڈی جی پی کشمیر نے کہا کہ اسی طرح کی تمام کوششوں کا بھر پور انداز میں جواب دینے کیلئے مشتر کہ طور پر کام کیا جا رہا ہے ۔ سال 2022میں مقامی نوجوانوں کی جانب سے عسکری صفوں میں شمولیت کی تعداد میںکافی کمی درج کی گئی کا دعویٰ کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وجے کمار نے کہا کہ سال 2022میں 93مسلح جھڑپوںمیںکل ملا کر 172ملی ٹنٹ مارے گئے جن میں سے 42غیر ملکی جنگجو تھے ۔ اسی دوران انہوں نے کہا کہ سال 2022میں 29عام شہری اور 14پولیس اہلکاروں سمیت 26سیکورٹی فورسز اہلکار بھی مارے گئے ۔سی این آئی کے مطابق کشمیر پولیس زون نے سماجی وئب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے سال 2022کے بارے میں اے ڈی جی پی کشمیر وجے کمار کے حوالہ سے لکھا ’’ سال 2022میں جو پولیس کیلئے سب سے بڑی کامیابی تھی کیونکہ کشمیر میں مکمل طور پر امن رہا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سال 2022میں دو اہم کامیابیاں حاصل ہوئی جن میں سے ایک کی مکان مالکان اپنے گھروں میں ملی ٹنتوں کو جگہ نہیں دیتے ہیں جبکہ دوسرا یہ کہ والدین اس بات سے فخر محسوس نہیںکرتے ہیں کہ ان کے بچے عسکری صفوں میں شامل ہو رہے ہیں بلکہ وہ انہیں گھر واپس آنے کی اپیل کرتے ہیں ۔ وجے کمار نے مزید کہا کہ سال 2022کے دوران93مسلح جھڑپوںمیںکل ملا کر 172ملی ٹنٹ مارے گئے جن میں سے 42غیر ملکی جنگجو تھے ۔ اسی دوران انہوں نے کہا کہ سال 2022میں 29عام شہری اور 14پولیس اہلکاروں سمیت 26سیکورٹی فورسز اہلکار بھی مارے گئے ۔اے ڈی جی پی کشمیر کا حوالہ دیتے ہوئے کشمیر زون پولیس نے سلسلہ وار ٹویٹس میں لکھا’’ سال 2022 کے دوران کشمیر میں کل 93 جھڑپیں ہوئی جن میں 42 غیر ملکی عسکریت پسندوں سمیت 172 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا مارے گئے ملی ٹنتوں میں سے ٹی آر ایف یا لشکر کے 108جس کے بعد جیش کے 35، حزب کے 22، لبدر کے 4اور انصار غزۃ ہند کے 03ملی ٹنٹ قابل ذکر ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’سال 2022میںعسکریت پسندوں کی صفوں میں 100 نئی بھرتیاں ہوئی جوکہ پچھلے سال کے مقابلے میں 37 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ زیادہ (74) لشکر طیبہ میں شامل ہوئے۔ جبکہ 100میں سے جھڑپوں کے دوران 65 عسکریت پسندوں کو ہلا ک کیا گیا ، 17 عسکریت پسند گرفتار اور 18 عسکریت پسند اب بھی سرگرم ہیں‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط کر لیا گیا اور 360ہتھیار برآمد کیے گئے جن میں 121 اے کے سیریز کی رائفلیں، 08 ایم 4 کاربائن اور 231 پستول شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، آئی ای ڈیز، چسپاں بموں اور دستی بموں کو بروقت قبضے میں لینے سے عسکریت پسندوں کے بڑے واقعات ٹل گئے۔سال کے دوران، عسکریت پسندوں کے ہاتھوں کل 29 شہری مارے گئے جن میں 21 مقامی (6 ہندو بشمول 3 کشمیر پنڈیت اور 15 مسلم ) اور 08 دیگر ریاستوں سے تھے۔ ان عسکری جرائم میں ملوث تمام عسکریت پسندوں کو ہلا ک کر دیا گیا ہے جبکہ صرف دو باسط ڈار اور عادل وانی ابھی زندہ ہے جن کو جلد ہی ہلاک کیا جائے گا ۔ انہوںنے مزید کہا کہ سال کے دوران کہیں ہڑتال نہ ہوئی اور نہ ہی کسی جگہ پتھرائو کا کوئی واقعہ پیش آیا ۔ خاص طور پر کہ انٹر نیٹ خدمات بند ہوئی اور نہ ہی کسی ملی ٹنٹ کا نماز جنازہ ادا کیا گیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں