مادری زبان اہمیت اور ہماری زمہ داریاں 73

تم سے دور جاوں گا تو بکھر جاوں گا

غزل

عبید احمد آخون۔۔۔ساکنہ پاندریٹھن سرینگر
تم سے دور جاوں گا تو بکھر جاوں گا
سمیٹ لو مجھے اب اور کہاں جاوں گا
کچھ نہیی مخصوص بن تیرے زندگی میی
تیرے در کے سوا نا ممکن کئی اور جاوں گا
ہے خوشی مجھے بس اتنی کہ خوش ہو تم
تیری ہر اِک خوشی پے میی قربان ہو جاوں گا
نہ سمجھ سکے تُم میری محبت کی اِنتہا کو
تیری آبروں کے خاطر مقتول بھی ہوجاوں گا
عبیدؔ کیوں مجبور کروں کسی کو دوستی کے لیے
بے سبب خود کی نظروں میی ہی اُتر جاوں گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں