عسکری فنڈنگ معاملے میں سٹیٹ تحقیقاتی ایجنسی کی کارورائیاں تیز 44

عسکری فنڈنگ معاملے میں سٹیٹ تحقیقاتی ایجنسی کی کارورائیاں تیز

حریت کارکن کی رہائشگاہ سمیت 12مقامات پر چھاپے اور تلاشیاں ، اہم دستاویزات ضبط
سرینگر/03دسمبر/ عسکری فنڈنگ معاملے میں سٹیٹ تحقیقاتی ایجنسی ( ایس آئی اے ) نے تحقیقاتی عمل تیز کرتے ہوئے حریت کارکن سمیت 12مقامات پر چھاپے ڈالیں اور تلاشیاں لی ۔ سی این آئی کو اس ضمن میں ملی تفصیلات کے مطابق ملی ٹنسی فنڈنگ معاملے میں سٹیٹ تحقیقاتی ایجنسی نے تحقیقاتی عمل تیز کرتے ہوئے شمال و جنوب میں مزید 12مقامات پر چھاپے ڈالیں جس دوران وہاں تلاشیاں لی گئی ۔ معلوم ہوا ہے کہ سٹیٹ تحقیقاتی ایجنسی نے پولیس و سی آر پی ایف کی مدد سے پہلے ہی دائر شدہ کیس کے سلسلے میں 12 مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ذرائع نے کہا کہ پولیس اور سی آر پی ایف کے تعاون سے تحقیقات کرنے والی ایجنسی کے اہلکاروں نے سرینگر، بانڈی پورہ، بڈگام، کپواڑہ اور وادی کے دیگر اضلاع میں چھاپے مارے۔سرینگر کے برزلہ میں محمد اشرف (حریت کارکن) اور نادر گنڈ پیر باغ کے رہائشی مشتاق احمد وانی ولد عبدالاحد وانی کے گھروں کی تلاشی لی گئی ۔ جبکہ اسی طرح سے تحقیقاتی ایجنسی نے محمد سعید بٹ ولد عبدالجبار بٹ ساکن درد ہری کرالپورہ کپواڑہ کے رہائشی مکان کی بھی تفتیشی ایجنسی تلاشی لی اور وہاں مکینوں سے پوچھ تاچھ کی گئی ۔ اس کے علاوہ مظفر حسین بٹ ولد محمد اسد اللہ بٹ ساکنہ آرام پورہ پٹن ضلع بارہمولہ کے رہائشی مکان کی بھی ایس آئی اے کے اہلکاروں کی طرف سے تلاشی لی گئی ۔ ایس آئی اے کے ایک سنیئر افسر نے ا سکی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ریاستی تحقیقاتی ایجنسی کی متعدد ٹیمیں کشمیر کے حصوں میں بارہ مقامات کی تلاشیاں لی ۔ انہوں نے کہا کہ ایس آئی اے میں پہلے سے درج ایف آئی آر نمبر 20/2022 کے سلسلے میں چھاپے ڈالیں جس دوران کچھ قابل اعتراض مواد جن میں الیکٹرانک آلات شامل بھی ہے ضبط کئے گئے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں