61

موسلادار بارشوں اور بالائی علاقوں میں ہلکی برفباری سے درجہ حرارت میںکمی

دریا جہلم اور ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے کے ساتھ ہی شمال و جنوب میں سیلابی صورتحال

سرینگر /22/جون 2022/ وادی کشمیر میں گزشتہ کئی دنوں سے میدانی علاقوں میںموسلادار بارشوں اور بالائی علاقوں میں چند ایک مقامات پر ہلکی برفباری سے جہاں درجہ حرارت میں نمایاں کمی درج کی گئی ہے اور وہیں دریا جہلم اور ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے کے ساتھ ہی شمال و جنوب میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے ۔ سیلابی صورتحال پیدا ہونے کے بعد سرینگر جموں شاہراہ سمیت مغل روڈ بھی ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا جبکہ مسلسل بارش کے پیش نظر جموں و کشمیر کے 6 اضلاع میں اسکول احتیاطی طور بند کر دیے گئے ہیں۔ ندا نیوز نیٹ ورک کے مطابق گزشتہ کئی دنوں سے میدانی علاقوں میںموسلادار بارشوں اور بالائی علاقوں میں چند ایک مقامات پر ہلکی برفباری سے جہاں درجہ حرارت میں نمایاں کمی درج کی گئی ہے اور وہیں دریا جہلم اور ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونے کے ساتھ ہی شمال و جنوب میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے ۔ دریا جہلم، اس کی شاخوں اور دیگر نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ محکمے موسمیات کے ایک اعلیٰ آفسر کا کہنا تھا کہ شمالی کشمیر کے علاوہ پیر پنجال میں بھی ہلکی سے درمیانہ درجہ کی تازہ برف باری درج کی گئی ہے۔ لگاتار بارش سے دریا میں پانی کی سطح میں کافی اضافہ ہوا ہے تاہم گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔مسلسل بارش کی وجہ سے وادی میں سیلابی صورتحالاْن کا مزید کہنا تھا کہ شمال مغربی اضلاع میں بارش رک گئی ہے۔ وسطی کشمیر کے چند مقامات اور جنوبی کشمیر کے کئی مقامات پر ہلکی بارش، دن گزرنے کے ساتھ ساتھ بارش کی شدت میں مزید کمی ہوگی۔مْسلسل بارش کی وجہ سے کولگام کے کئی علاقے زیر آب ہوگئے ہیں۔ وہیں ویشو نالے پر پانی کی سطح میں اضافہ کے سبب مقامی لوگوں کو ضلع انتظامیہ کی جانب سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ضلع بارہمولہ کے سرحدی علاقے اوڑی کے سکھدر گاؤں میں سیلاب سے لوگوں میں دہشت کا ماحول بنا ہوا ہے۔ بارش کے سبب اوڑی کے علاقوں کی رابطہ سڑکیں ہیڈ کوارٹر سے کٹ کر رہ چکی ہیں۔ جگہ جگہ سڑک کے کنارے سے مٹی کے تودے گرنے سے سڑکیں پوری طرح سے بند ہیں ۔پلوامہ ضلع کے ترال علاقے میں واقع بنگڈار گترو کی آبادی بیرونی دنیا سے کٹ کے رہ گئی ہے۔ مقامی لوگ برسوں سے وہاں موجود نالے پر ایک پل کی مانگ کر رہے ہیں، تاہم ان کی یہ مانگ پوری نہیں کی گئی ہے جس کی وجہ سے اس جدید دور میں وہ بارشوں کے بعد محصور ہو جاتے ہیں۔بارہمولہ کے سوپور کے تارزہ علاقے میں نالہ کھوہی اور نالہ نگلی میں پانی کے تیز بہاؤ سے مختلف گھروں میں پانی جمع ہوگیا ہے۔ دوسری طرف رفیع آباد کے وتر گام میں بھی مختلف نالوں میں پانی کے تیز بہاؤ سے جگہ جگہ پر سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ ادھر لوگوں کے مطابق ان کی فصلوں کو کافی نقصان پہنچا ہے اور کئی کئی علاقوں میں زرعی اراضی کے ساتھ ساتھ سڑکیں بھی زیر آب آگئی ہیں جس کی وجہ سے ضلع ہڑکواٹر سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ادھر ضلع گاندربل کے بالتل، امرناتھ گپھا اور اس کے آس پاس علاقوں میں ایک مرتبہ پھر تازہ برف باری ہوئی ہے جبکہ میدانی علاقوں میں شدید بارشوں کا سلسلہ پچھلے کئی روز سے مسلسل جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گپھا اور آس پاس کے علاقوں میں تقریباً 2 سے 3 انچ تازہ برف باری بھی ریکارڈ کی گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں