موسم کی قہرسامانیوں سے ہوئے نقصان پر نیشنل کانفرنس رنجیدہ 65

فوج، فورسز اور پولیس کی اضافی تعیناتی سے حالات پٹری پر نہیں آسکتے : ڈاکٹر فاروق عبداللہ

سرینگر// وادی میں فوج، فورسز اور پولیس کی اضافی تعیناتی سے حالات پٹری پر نہیں آسکتے ہیں، لوگوں کے دل جیتنے اور عوامی نمائندوں سے بات کرنے سے ہی بات بن سکتی ہے،حکومت کو چاہئے کہ وہ لوگوں کے دلوں کو جیتنے کیلئے اقدامات اٹھائے اور عوام میں اعتماد اور بھروسہ پیدا کرنے کی کوشش کریں۔ اسی صورت میں امن کی بحالی کی اُمید کی جاسکتی ہے۔

ان باتوں کا اظہار صدرِ جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے گاندھی نگر جموں میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے ہر طبقے اور فرقے کے لوگوں میں عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جارہاہے جو ہم سب کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ حکومت امن اور تعمیرو ترقی کے دعوے کررہے ہیں لیکن زمینی صورتحال ان دعوﺅں کی نفی کرتے ہیں۔ کل خاتون ٹیچر کی ہلاکت سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کے امن کے دعوے کتنے صحیح ہیں۔
گذشتہ ایام میں جس طرح سے پولیس اہلکاروں، پنڈتوں اور مسلمانوں کو ٹارگیٹ کلنگ کے ذریعے ابدی نیند سلا دیا گیا اُس سے حکومت کے امن وامان اور سب کچھ ٹھیک ہے کے تمام دعوے سراب ثابت ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کہاں امن ہے؟ کون سا امن ہے ؟ کوئی محفوظ نہیں، سیاسی نمائندوں اور ورکروں کو سیکورٹی نہیں ۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ حکمران صرف باتیں کررہے ہیں لیکن صرف زبانی جمع خرچ سے کچھ نہیں ہوتا، حکومت کو کوئی ایسا راستہ نکالنا ہوگا جس سے لوگوں کے دل جیتے جاسکیں اور ہم سب اس مصیبت سے نکل سکیں۔
اس سے قبل ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پینتھرس پارٹی کے مرکزی دفتر گاندھی نگر میں آنجہانی پرفیسر بھیم سنگھ کی میت پر پھول چڑھائے اور اُن کے اہل خانہ کیساتھ تعزیت کی اور ڈھارس بندھائی۔ اُن کے ہمراہ پارٹی کے صوبائی صدر جموں ایڈوکیٹ رتن لعل گپتا اور اعجاز جان بھی تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں