کسانوں کیلئے زراعت کو منافع بخش بنانے کیلئے ہمہ جہت کوششوں کو دوگنا کرنے کی ضرورت 49

کسانوں کیلئے زراعت کو منافع بخش بنانے کیلئے ہمہ جہت کوششوں کو دوگنا کرنے کی ضرورت

کوئی بھی ترقی یافتہ ملک توسیعی سرگرمیوں کے بغیر زرعی پیداواری صلاحیت کو بہتر نہیں بنا سکتا/ایم وینکیا نائیڈو

سرینگر /14مئی / این این این //نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے آج ملک میں زرعی تحقیق کے معیار اور صلاحیت کو بڑھانے پر زور دیا تاکہ طویل مدت میں زرعی پیداوار میں خاطر خواہ فائدہ حاصل کیا جا سکے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ کوئی بھی ترقی یافتہ ملک توسیعی سرگرمیوں کے بغیر زرعی پیداواری صلاحیت کو بہتر نہیں بنا سکتا،۔نائیڈو نے تحقیق و ترقی کے اخراجات میں اضافہ کرنے کا مشورہ دیا جو کہ ’’ہماری زرعی جی ڈی پی کے ایک فیصد سے بھی کم ہے‘‘۔ندا نیوز نیٹ ورک مانیٹرنگ کے مطابق نا ئب صدر جمہوریہ نے حیدرآباد میں آئی سی اے آرکے ایگری بزنس مینجمنٹ پروگرام کی گریجویشن تقریب میں شرکت کرنے کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم وینکیا نائیڈو نے زرعی محققین، پالیسی سازوں، صنعت کاروں اور سائنسدانوں کی طرف سے زرعی آب و ہوا کو لچکدار، منافع بخش اور کسانوں کیلئے پائیدار بنانے اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش’کرنے پر زور دیا۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے نائیڈو نے زور دیا کہ زرعی یونیورسٹیوں کو یہ اپنا فرض سمجھنا چاہیے کہ وہ نہ صرف پائیدار پیداوار کی نئی تکنیک اور طریقے تیار کریں بلکہ ان ترقیوں کو ملک کے ہر حصے میں آخری کسان تک لے جائیں۔ انہوں نے زرعی یونیورسٹیوں پر زور دیا کہ وہ طلبا کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ گائوں کا دورہ کریں اور موجودہ فارم کے مسائل کو خود ہی جانیں۔ انہوں نے کہا، ہمیں وزیر اعظم نریندر مودی کے ’’لیب سے زمین‘‘ کے نعرے کو اپنانا چاہیے تاکہ پیداوار اور آمدنی میں اضافہ کرنے کے لیے کسانوں تک تحقیق کے فوائد پہنچائیں۔اس کی وضاحت کرتے ہوئے، نائیڈو نے مشورہ دیا کہ کسانوں کے لیے توسیعی آدانوں کو ‘بہت زیادہ تکنیکی اصطلاح کا سہارا لیے بغیر، آسان زبان میں’ تقسیم کیا جانا چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں