وزیر خارجہ جے شنکر کی سنگاپور کے نائب وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات 64

اسرائیل ’’میک ان انڈیا‘‘کے اقدامات کا اٹوٹ حصہ، دونوں ممالک کے تعلقات مضبوط سے مضبوط تر

رشتہ تاریخ اور ثقافت پر استوار ،رشتے کا مستقبل دیکھ رہا ہوں، میرے لیے سب سے زیادہ حوصلہ افزا ء /جئے شنکر

سرینگر /06مئی / این این این// وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان اور اسرائیل کے درمیان واقعی خاص تعلقات ہیں اور 2017 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ملک کے دورے کے بعد سے، یہ تعلقات واقعی مضبوط سے مضبوط ترہو چکے ہیں۔ ندا نیوز نیٹ ورک مانیٹر نگ ڈیسک کے مطابق اسرائیل کی آزادی کے 74 سال مکمل ہونے کے جشن کے موقع پر یہاں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے کہا کہ دونوں ممالک علم پر مبنی تعلقات کو وسعت دینے پر توجہ دے رہے ہیں جس میں اختراع اور تحقیق میں تعاون شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل ’’میک ان انڈیا‘‘کے اقدامات کا اٹوٹ حصہ ہے۔ ہندوستان-اسرائیل تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک خاص رشتہ ہے اور جغرافیائی فاصلے کے باوجود، لوگوں کے درمیان فطری وابستگی ’’بہت نظر آتی ہے‘‘۔ جے شنکر نے ہندوستان میں اسرائیل کے سفیر نور گیلون کے بیان کا ذکر کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تہذیبی رشتہ ہے جو کئی صدیوں پرانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ہندوستان کی ہمارے درمیان یہودی برادری کی موجودگی کی ایک طویل تاریخ ہے اور ہمارے معاشرے ان کے تعاون سے مالا مال ہوئے ہیں، خواہ وہاں مشہور اداکار، صنعت کار، اساتذہ اور جنرل کیوں نہ ہوں۔ دو طرفہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک سیکورٹی، زراعت، ٹیکنالوجی، پانی اور اختراع سے لے کر مختلف شعبوں پر مل کر کام کر رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ رشتہ تاریخ اور ثقافت پر استوار ہے۔ جے شنکر نے کہاجیسا کہ میں اس رشتے کا مستقبل دیکھ رہا ہوں، میرے لیے سب سے زیادہ حوصلہ افزا نشانیاں دانشورانہ ہیں، بڑی تعداد میں طلبا یہاں سے وہاں جا رہے ہیں، جو تحقیقی پروجیکٹ ہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے اسرائیل میں کام کرنے والے ہندوستانی طلباء کو ورک ویزا کی اجازت دینے میں اسرائیلی حکومت کے اقدام کا بھی اعتراف کیا۔ہندوستان، اسرائیل، متحدہ عرب امارات اور امریکہ پر مشتمل نئے کواڈ کا حوالہ دیتے ہوئے، جے شنکر نے امید ظاہر کی کہ یہ گروپ اس خطے میں اقتصادی تعاون کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں