صورہ سرینگر میں ملی ٹنٹ حملے میںپولیس اہلکار از جان ،بیٹی زخمی 48

عسکریت پسندوں کے خلاف کامیاب آپریشن، ماہ اپریل میں 23عسکریت پسند اور دو فوجی از جاں

رواں سال میں اب تک 39مسلح جھڑپیں ، 25جنوبی کشمیر میں جبکہ سرینگر میں7ہوئیں
لشکر طیبہ کے 39عسکریت پسندوں سمیت کل ملا کر 64عساکر مارے گئے
سرینگر/یکم مئی /این این این عسکریت پسندوں کے خلاف کامیاب آپریشنوں کے چلتے سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوںکے خلاف مسلح تصادم آرائیوں میںماہ اپریل میں 23عساکر از جاں ہو گئے جبکہ اس دوران دو فوجی اہلکار بھی لقمہ اجل بن گئے ۔ ندا نیوز نیٹ ورک کے مطابق سال روا ں کے دوران جموں کشمیر کے مختلف اضلاع میں عسکریت پسندوں کے خلاف سیکورٹی فورسز کے آپریشن جاری ہے جس دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ ماہ اپریل میںمسلح تصادم آرائیوں میں کل ملا کر 23عساکر مارے گئے ۔ سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے جاری اعدادو شمار کے مطابق رواں سال کے دوران ابتک 64 عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔جن میں سے 47 مقامی اور 17غیر ملکی تھی۔ان کے مطابق مارے گئے عسکریت پسندوں میں 39 لشکر طیبہ سے وابستہ تھے، 17جیش ، 6 حزب المجاہدین اور 2 البدر سے تعلق رکھتے تھے۔ادھر اعداد وشمار کیمطابق ماہ اپریل ماہ اپریل میں 23عساکر از جاں ہو گئے جبکہ اس دوران دو فوجی اہلکار بھی لقمہ اجل بن گئے ۔ یکم اپریل کو ترکہ وانگام شوپیاں میں مسلح جھڑپ میںلشکر جنگجو منیب احمد شیخ ولد شاہ محمد ساکن ٹاک محلہ شوپیاں مارا گیا۔اسی طرح سے دو اپریل کو آری گام ترال میں جھڑپ میں لشکر طیبہ کے دو جنگجو عمر نبی تیلی عرف طلحہ ولد غلام نبی ساکن لدو کھریو اور شفاعت مظفر صوفی عرف ماویا ولد مظفر احمد ساکن بٹہ گنڈ ترال مارے گئے۔اسی طرح سے 7 اپریل کو ہاری پورہ شوپیاں میں ایک مختصر تصادم میں کے دوران جنگجو راہ فرار اختیار کرنے میں کامیاب ہوئے۔9اپریل کو سر ہامہ اننت ناگ میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں لشکر کمانڈر نثار احمد ڈار عرف مصیب ولد غلام حسن ڈار ساکن ریڈونی بالا مارا گیا۔اسی طرح سے 9اپریل چیک صمد کولگام میں جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوئے جبکہ 10اپریل کو سرینگر کے بشمبر نگر ڈلگیٹ میں دو غیر ملکی جنگجووں کو پولیس نے مار گرانے کا دعویٰ کیا۔اس کے بعد 13اپریل کو کھور بٹہ پورہ کولگام میں سیکورٹی فورسز نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد تلاشی آپریشن شروع کیا جس دوران جیش سے وابستہ دو جنگجو مارے گئے جن میں پاکستانی کمانڈ جمیل پاشا بھی شامل تھا۔ اس تصادم میں اور ایک جنگجو سمیر احمد صوفی ولد فاروق احمد صوفی ساکن امشی پورہ شوپیاں بھی از جان ہوا۔ایک اور جھڑپ 14اپریل کو بادی گام شوپیاں میں چار جنگجو مارے گئے جن کی بعد میں شناخت شوکین احمد ٹھوکر ولد محمد عبدا للہ ٹھوکر ، فاروق احمد بٹ ولد عبدالسلام بٹ ساکنان سوگن شوپیاں اور عاقب احمد ٹھوکر ولد فاروق احمد ٹھوکر ، وسیم احمد ٹھوکر ولد عبدالغنی ٹھوکر ساکنان ہف کھوری شوپیاں مارے گئے۔16اپریل کو وتہ نار کوکر ناگ میں جنگجو مخالف آپریشن کے دوران ملی ٹینٹوں نے فائرنگ کی جس وجہ سے ایک فوجی اہلکار نشان سنگھ از جان ہوا۔ تصادم کے دوران ملی ٹینٹ فورسز کو چکمہ دے کر فرا رہونے میں کامیاب ہوئے تھے۔اسی طرح سے22اپریل کے روز سنجواجموں میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں دو غیر ملکی جنگجو مارے گئے جبکہ ملی ٹینٹوں کی ابتدائی فائرنگ میں ایک سی آئی ایس ایف آفیسر بھی ہلاک ہوا۔ 22 اپریل کے روز بارہ مولہ کے مالوا علاقے میں 40 گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپ میں لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر یوسف کانترو اپنے دو ساتھیوں سمیت مارا گیا۔23 کو مرہامہ کولگام میں جیش سے وابستہ دو غیر ملکی جنگجو سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں از جان ہوئے۔24 اپریل کو پاہو پلوامہ میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں لشکر طیبہ کے تین جنگجو ہلاک ہوئے جن کی بعد میں شناخت عارف احمد ہزار عرف ریہان ، ابوحزیفہ عرف حقانی ساکن پاکستان اور نتیش وانی عرف حیدر ساکن خانیار سری نگر مارے گئے۔اپریل 28کو متری گام پلوامہ میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم میں البدر سے وابستہ دو جنگجو مارے گئے جن کی بعد میں شناخت اعجاز حافظ ساکن ڈلی پورہ اور شاہد ایوب ساکن مرن کے بطور ہوئی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق رواں ماہ کے دوران ابتک 29 تصادم آرائیاں ہوئیں، شوپیاں میں آٹھ، سرینگر میں سات، کولگام میں چھ ، بڈگام اور اننت ناگ میں دو ، کپواڑہ میں بھی دو ، بارہ مولہ ،گاندربل اور جموں میں بالتریب ایک ایک تصادم آرائی ہوئی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں