اسلام آباد میں سارک کانفرنس منعقد کرانے کے حوالے سے پاکستان سر گرم 105

’’ہندوپاک کشیدگی ‘‘/پاکستانی ہائی کمیشن کا عملہ واپس آئے گا تو بھارت کا بھی جائے گا/پاکستان

سرینگر24//جون//پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے دو ٹوک اعلان کیا ہے کہ پاکستانی ہائی کمیشن کا عملہ واپس آئے گا تو بھارت کا عملہ بھی واپس جائے گا۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن کے 50 لوگوں کو ملک چھوڑنے کا کہا تھا، ہم نئی دہلی کو بھی بھارتی ہائی کمیشن سے متعلق جواب دیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت جیسا کرے گا ویسا ہی جواب دیا جائے گا اور ساتھ ہی پیغام دیا کہ بھارت بھی اپنے ہائی کمیشن کے 50 فیصد عملے کی واپسی کا سامان باندھے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت سفارتی آداب کا بالکل احترام نہیں کرنا۔ انہوںنے کہاکہ بھارت میں مقیم پاکستانی ہائی کمشنر کے عہدیداروں پر بے بناید الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ پاکستانی وزیر خارجہ نے الزام لگایا کہ بھارت پاکستان پر چڑھائی کرنے کیلئے بہانے تلاش کر رہا ہے ۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کسی نہ کسی بہانے کی تلاش میں ہے، بھارت نے جتنے بھی الزامات لگائے سب غلط ہیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی الزامات کو وزارت خارجہ نے مسترد کردیا، بھارتی الزامات پر خاموش نہیں بیٹھیں گے ہم بھی جواب دیں گے۔شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ بھارت جس قسم کا رویہ اپنائے گا ویسا ہی جواب دیا جائے گا۔اس سے قبل پاکستان نے بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے دہلی میں ہائی کمیشن سے عملے کی 50 فیصد کمی کرنے کے لیے لکھے گئے خط اور بے بنیاد الزامات کو مسترد کردیا۔ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘پاکستان، نئی دہلی میں سفارتی عملے کی جانب سے سفارتی تعلقات میں ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کے الزامات کو مسترد کرتا ہے اور ہمیشہ بین الاقوامی قوانین اور سفارتی اقدار کے اندر رہتے ہوئے کام کیا ہے’۔خیال رہے کہ بھارت نے پاکستان کو خط لکھا تھا کہ وہ نئی دہلی میں اپنے سفارتی عملے کی تعداد میں 50 فیصد کمی لائے اور اسی طرح بھارتی عملہ بھی اسلام آباد میں کم ہوگا۔بھارتی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اس فیصلے پر 7 روز میں عمل کردیا جائے گا اور پاکستان کے ناظم الامور کو اس حوالے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔یہاں یہ بات توجہ طلب ہے کہ بھارت کی وزارت خارجہ نے منگل کو اعلان کیا تھا کہ بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر کے ملازمین کی تعداد کو پچاس فیصد کم کیا جائے اور اس سلسلے میں پاکستان کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے اس بارے کی جانکاری دی گئی کہ سات روز کے اندر اندر اس فیصلے پر من وعن عمل کی جائے ۔ وزارت خارجہ نے یہ بھی اعلان کیا تھا کہ اسلام آباد میں مقیم بھارتی ہائی کمشنری میں تعینات ملازمین کی تعداد بھی پچاس فیصد کم کی جائے گی۔ یو پی آئی /

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں