عیدالفطر کے موقعے پر جیلوں میں نظر بندکشمیریوں کو رہا کیا جائے 61

عیدالفطر کے موقعے پر جیلوں میں نظر بندکشمیریوں کو رہا کیا جائے

شبِ قدر اور جمعتہ الوداع کے موقعے پر جامع مسجد میں اجتماعات پر قدغن کیوں؟ /عمر عبداللہ
سرینگر /28اپریل / این این این جموں وکشمیر اور بیرونِ ریاست جیلوں میں نظربند کشمیری قیدیوں کو عیدالفطر کے موقعے پر خیر سگالی کے تحت رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہاہے کہ سینکڑوں ایسے افراد مقامی اور بیرونی ریاستوں میں اسیری کے دن کاٹ رہے ہیں، جن کیخلاف سخت نوعیت کے کیس درج نہیں ہیں اور ایسے افراد کی رہائی میں حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہئے۔نداز نیوز نیٹ ورک کے مطابق ان باتوںکا اظہار انہوں نے پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس پر جموں وکشمیر یوتھ نیشنل کانفرنس وسطی زون کے لیڈران اور عہدیداران کا ایک غیر معمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر پارٹی جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، ترجمان اعلیٰ تنویر صادق، صوبائی یوتھ صدر سلمان علی ساگر ،ڈپٹی پولیٹکل سکریٹری مدثر شاہ میری بھی موجود تھے۔ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال، لوگوں کے ان گنت مسائل و مشکلات، نوجوانوں کو درپیش چیلنجوں اور پارٹی سرگرمیوں اور امورات پر سیر حاصل تبادلہ خیالات کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے تاریخی جامع مسجد سرینگر میں شب قدر اور جمعتہ الوداع کی تقریبات کے انعقاد پر پابندی پر زبردست برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران آئے روز کشمیر میں نارملسی اور امن و امان کے بلند بانگ دعوے کرتے رہتے ہیں لیکن دوسری جانب مذہبی اجتماعات پر قدغن لگائی جارہی ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ آئین ہندمیں ہر کسی شہری کو اپنی مذہبی آزادی کا حق ہے اور جموں و کشمیر نے اسی لئے ہندوستان کیساتھ الحاق کیا تھا کہ یہاں ہر کسی کو مذہب، کلچر اور زبان سے تعلق رکھنے والے طبقوں کو اپنی زندگی آزادی کیساتھ جینے کاحق تھا، اگر اُس وقت ہم سے یہ کہا گیا ہوتا کہ آپ کی مسجدوں کے سامنے نماز کے وقت ڈول اور باجے بجائے جائیںگے ، آپ کو اپنی مرضی کا لباس پہننے کی اجازت نہیںہوگی اور آپ اپنی مرضی کا کھانا نہیں کھا سکتے تو یہاں کے عوام نے کچھ اور ہی فیصلہ لیا ہوتا۔ پارٹی کی یوتھ ونگ سے وابستہ نوجوانوں کو پارٹی کی مضبوطی کیساتھ ساتھ لوگوں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھنے اور اُن کے مسائل و مشکلات اُجاگر کرنے اور ان کا سدباب کرانے پر زور دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ عوام ہی طاقت کا سرچشمہ ہوتا ہے اور نوجوان ہی قوم کے مستقبل کے معمار ہوتے ہیں۔ عوام خصوصاً نوجوانوںکو اس وقت زبردست اور گوناگوں مشکلات کا سامناہے، سیاحت کو چھوڑ کو تمام اقتصادی سرگرمیوں ٹھپ ہیں، جموں وکشمیر میں ملک میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہے اور یہ تعداد ہر گزرتے دن کیساتھ بڑھتی ہی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حالات جموںوکشمیر کے تمام خطوں کے عوام کیلئے انتہائی سخت ہیں ، انشاء اللہ حالات ہمیشہ ایسے ہی نہیں رہیںگے۔عمر عبداللہ نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہوتی ہے جب مجھے اپنی جماعت کی یوتھ ونگ سے متعلق فیڈبیک ملتا ہے کہ کتنے قابل، باصلاحیت اور عوامی ساکھ والے نوجوان ہماری صفوںمیں شامل ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وسطی کشمیر نیشنل کانفرنس کا قلع رہاہے اور یہ خصوصیت وسطی زون کی یوتھ ونگ پر اور زیادہ ذمہ داریاں بڑھا دیتی ہیں۔ اجلاس میں نائب صدر یوتھ ونگ یونس مبارک گل، وسطی زون صدر مشتاق احمد میر اور یوتھ ضلع صدر سرینگر بلال احمد گنائی کے علاوہ دیگر عہدیداران بھی موجو دتھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں