پاکستان نے ہندوستان کے دفاعی اداروں کی جانکاری حاصل کرنے کیلئے 16

پاکستان نے ہندوستان کے دفاعی اداروں کی جانکاری حاصل کرنے کیلئے

گجرات کے گرفتار شدہ ماہی گیروں کے سم کارڈز کا استعمال کیا / این آئی اے کا دعویٰ

سرینگر /24اپریل / این این این قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے ہندوستان کے دفاعی اداروں کی جانکاری حاصل کرنے کیلئے گجرات کے ان ماہی گیروں کے سم کارڈز کا استعمال کیا جنہیں سال 2020 میں پاکستان کی سمندری سیکورٹی ایجنسی نے گرفتار کیا تھا۔ ماہی گیروں کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا ، جب وہ سمندر میں مچھلیاں پکڑ رہے تھے۔ندا نیوز نیٹ ورک مانیٹرنگ کے مطابق آندھرا پردیش کے جاسوسی کیس میں حیدرآباد کی ایک خصوصی عدالت میں داخل کی گئی این آئی اے کی چارج شیٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ گجرات سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ الطاف حسین گنچی بھائی عرف شکیل اور ایک پاکستانی شہری وسیم نے ہندوستان کے خلاف جنگ چھیڑنے کے ارادے سے سازش رچی اور جاسوسی کی سرگرمیوں میں ملوث رہے۔یہ کیس اصل میں آندھرا پردیش کے وجئے واڑہ ضلع کے کاؤنٹر انٹیلی جنس سیل پولیس اسٹیشن میں گزشتہ سال 10 جنوری کو درج کیا گیا تھا۔ این آئی اے نے گزشتہ سال 23 دسمبر کو کیس دوبارہ درج کیا تھا۔ ہندوستانی مسلح افواج کے اہلکاروں سے دفاعی اداروں سے متعلق اہم اور حساس معلومات حاصل کرنے کیلئے انٹرنیٹ میڈیا پلیٹ فارمز جیسے فیس بک، واٹس ایپ، انسٹاگرام کا استعمال کیا گیا۔جانچ سے یہ بات پتہ چلی ہے کہ گنچی بھائی نے ہندوستانی دفاعی افواج اور تنصیبات سے متعلق حساس معلومات کیلئے پاکستان میں اپنے ہینڈلرز کو ہندوستانی سم نمبروں پر موصول ہونے والے او ٹی پی دے کر وہاٹس ایپ کو ایکٹویٹ کیا۔ چارج شیٹ کے مطابق یہ سم کارڈ گجرات سے ہندوستانی ماہی گیروں کے نام پر لئے گئے تھے۔تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ سم کارڈ گنچی بھائی کوغیر قانونی طریقہ پر واپس ہندوستان بھیج دئے گئے تھے ، جنہوں نے پاکستان میں اپنے آقاؤں کی ہدایت پر ایسے سات سم کارڈز ایکٹیویٹ کیے تھے۔ گنچی بھائی کو اس معاملہ میں گزشتہ سال 25 اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ وسیم نے ہندوستانی دفاعی تنصیبات سے متعلق حساس معلومات حاصل کرنے کے لیے ہندوستانی ایجنٹوں کو آن لائن کرپٹو کرنسی ایکسچینج پلیٹ فارم کے ذریعہ سے خفیہ طور پر رقم بھیجی۔ وہ فی الحال مفرور ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں