بھارت کبھی بھی جنگ اور تشدد کی حمایت نہیں کرتا لیکن اکسایا گیا تو جوابی کارروائی سے گریز نہیں کرتے 66

فوج چاہتی ہے کہ جموں کشمیر میں حالات بہترہو تاکہ وہا ں سے افسپا کو ہٹایا جائے / راجناتھ سنگھ

بھارت سرحد پار سے ملک کو نشانہ بنانے والے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کرنے میں دریغ نہیں کریگا

سرینگر /23اپریل / این این این وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ فوج چاہتی ہے کہ جموں کشمیر میں حالات بہتر ہو تاکہ وہا ں بھی فوج کو حاصل خصوصی اختیارات (افسپا ) کو ہٹایا جائے ۔ اس دوران انہوں نے مزید کہا کہ بھارت سرحد پار سے ملک کو نشانہ بنانے والے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کرنے میں دریغ نہیں کرے گا۔ند ا نیوز نیٹ ورک مانیٹرنگ کے مطابق وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہفتہ کو کہا کہ تینوں دفاعی خدمات جموں و کشمیر سے آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ ( افسپا) کو جلد از جلد ہٹانا چاہتی ہیں۔ وزیر دفاع آسام کے گوہاٹی میں 1971 کی جنگ کے سابق فوجیوں کے اعزاز میں خطاب کر رہے تھے۔ اس موقعہ پر انہوںنے کہا کہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ فوج نہیں چاہتی کہ افسپا کو ہٹایا جائے، لیکن آج میں اس فورم سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اندرونی سلامتی کے معاملے میں ہندوستانی فوج کا کم سے کم کردار ہے۔ فوج صرف یہ چاہتی ہے کہ جلد ہی جموں و کشمیر میں حالات مکمل طور پر نارمل ہو جائیں اور وہاں سے بھی افسپا ہٹایا جائے۔انہوں نے کہا کہ یہ کوئی چھوٹی بات نہیں ہے کہ پچھلے تین چار سالوں سے شمال مشرقی ریاستوں میں بھی افسپا کو ہٹانے کا کام ہو رہا ہے۔ جب میں ملک کا وزیر داخلہ تھا تو میگھالیہ اور اروناچل پردیش کے کچھ علاقوں سے افسپا ہٹا دیا گیا تھا اور اس علاقے میں ایک نئی پہل کی گئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا، ‘‘حال ہی میں آسام کے 23 اضلاع میں افسپا کو مکمل طور پر ہٹا دیا گیا ہے، ۔وزیر دفاع نے کہا کہ بنگلہ دیش کے قیام سے شمال مشرقی ریاستوں کو سب سے زیادہ فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’پاکستان سے الگ ہو کر بنگلہ دیش کے قیام کا سب سے زیادہ فائدہ شمال مشرقی ریاستوں کو ہوا ہے کیونکہ سرحد پر جس طرح کی کشیدگی مغربی محاذ پر نظر آتی ہے وہ ہندوستان بنگلہ دیش سرحد پر کبھی نہیں ہوئی‘‘۔ انہوں نے کہا، “یہ ہند-بنگلہ دیش سرحد پر امن و استحکام اور مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان بہتر تال میل کا نتیجہ ہے کہ آج شمال مشرقی ہندوستان میں امن اور ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے۔”انہوں نے کہا کہ ہم نے ضرورت پڑنے پر سرحد پار کر کے شدت پسندی کے خلاف کارروائی کی ہے۔ بھارت یہ پیغام دینے میں کامیاب رہا ہے کہ شدت پسندی سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ ہندوستان سرحد پار سے ملک کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے سے دریغ نہیں کرے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں