رمضان المبارک میں بھی لوگ بنیادی ضروریات سے محروم 13

رمضان المبارک میں بھی لوگ بنیادی ضروریات سے محروم

سحری و افطار کے وقت بجلی کی بدترین سپلائی پوزیشن سے لوگ پریشانِ حال: نیشنل کانفرنس

سرینگر /20اپریل / این این این نیشنل کانفرنس کے صدرِ صوبہ کشمیر ناصر اسلم وانی نے رمضان مبارک کے دوران وادی میں بنیادی ضروریات میسر رکھنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سحری اور افطار کے وقت ہی بجلی کی عدم دستیابی، حد سے زیادہ مہنگائی اور سڑکوں و گولی کوچوں کی صورتحال انتظامی ناکامی اور نااہلی کی کہانی خود بہ خود بیان کرتی ہے۔انہوں نے اس بات پر افسوس اور تشویش کا اظہار کیا کہ ایام متبرکہ کے دوران بھی لوگوں کو اُن بنیادی ضروریات سے محروم رکھا گیاہے جو ماضی میں خود بہ خود میسر رہا کرتی تھیں۔ندا نیوز نیٹ ورک کے مطاق رمضان المبارک میں بھی لوگوں کو بجلی اور پینے کے پانی کی عدم دستیابی کے مسائل درپیش ہیں جبکہ اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں اور صارفین سے منہ مانگی قیمتیں وصول کی جارہی ہیں جبکہ انتظامیہ کی طرف سے قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کیلئے کوئی بھی اقدام نہیں اُٹھایا جارہا ہے۔ ناصر اسلم وانی نے کہا کہ امسال ماہ رمضان کے دوران بجلی کی بدترین سپلائی پوزیشن جارہی ہے اور ایسا محسوس ہورہاہے کہ حکومتی سطح پر لوگوں کر پریشان کرنے کیلئے جان بوجھ کر اہم اوقات پر بجلی کی آنکھ مچولی کی جارہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ موٹی موٹی بلیں ادا کرنے کے باوجود بھی بجلی سے محروم ہونے کی وجہ سے لوگوں میں زبردست غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ صوبائی صدر نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ لوگوں کو ہر سطح پر راحت پہچانے کے لئے ٹھوس اور بروقت اقدامات اُٹھائیں۔ اُنہوں نے انتظامیہ پر زور دیا کہ اس مقصد مہینے کے دوران بجلی ، پینے کی پانی ، صحت وصفائی کے انتظامات کے ساتھ ساتھ رسوئی گیس ، معیاری چاول، آٹا دستیاب رکھا جائے اور خصوصی طور پر سحری و افطار کے اوقات پر لوگوں کو بجلی کی فراہمی یقینی بنانے میں کوئی بھی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا جانا چاہئے۔ ترجمان نے انتظامیہ سے قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے کیلئے چیکنگ سکارڈ ٹیمیں تشکیل دینے کی ساتھ ساتھ تاجروں اور دکانداروں سے بھی اپیل کی کہ وہ عوام کو مناسب اور معقول داموں پر اشیاء ضروریہ فروخت کرنے کی کوشش کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں