پاکستان اور چین کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر صورتحال قابو میں
جدید دور کی جنگ میں افرادی قوت سے ٹیکنالوجی کی طرف منتقل ہونے کی ضرورت / جنرل نروانے
سرینگر /20اپریل / این این این ہمسایہ ممالک کے ساتھ سرحدی تنازعات کا پُر امن حل کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے فوجی سربراہ لیفٹنٹ جنرل منوج مکند نروانے نے کہا ہے کہ ہم معمول کے استعمال اور اپنی ابتدائی کردار پر توجہ دینا جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے جدید دور کی جنگ میں ٹیکنالوجی کی اہمیت کے بارے میں مختصر بات کرتے ہوئے کہا کہ افرادی قوت سے ٹیکنالوجی کی طرف منتقل ہونے کی ضرورت ہے ۔ ندا نیوز نیٹ ورک مانیٹر نگ کے مطابق نئی دلی می جاری فوجی کمانڈرز کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فوجی سربراہ لیفٹنٹ جنرل ایم ایم نروانے نے جدید دور کی جنگ میں ٹیکنالوجی کی اہمیت کے بارے میں مختصر بات کی اور افرادی قوت سے ٹیکنالوجی کی طرف منتقل ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔ آرمی چیف ایم ایم نراوانے نے کہا کہ ہمیں سخت افرادی قوت سے ٹکنالوجی پر مبنی فوج میں جانے اور تکنیکی طور پر بااختیار اور قابل بنانے کی کوشش جاری رکھنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی فوج کو اپنی توجہ روایتی کارروائیوں اور اپنے بنیادی کردار پر جاری رکھنی چاہیے۔ لیفٹنٹ جنرل نروانے نے کہا کہ ہم معمول کے استعمال اور اپنی ابتدائی کردار پر توجہ دینا جاری رکھنا چاہتے ہیں۔اسی دوران انہوں نے کہا کہ سرحدوں پر فوج کی کڑی نگاہ ہے اورپاکستان اور چین کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر صورتحال کنٹرول میں ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی سرحد پر کسی بھی صورت حال کو آزاد کرنے کیلئے پوری فوج تیار ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر موجود صورتحال کو مسلسل مانیٹر کیا جا رہا ہے اور وہاں تعیناتی فوجی اہلکاروںکو بھی متحرک کر دیا گیا ہے ۔ فوجی سربراہ نے کہاکہ جموں و کشمیر میں ہم حالات کو بہتر بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جموں کشمیر کے حالات کو بگاڑنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی اور جو کوئی بھی اس میں ملوث پا یا جائے گا اس کے خلاف سخت کارروائی ہو گئی۔انہوں نے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ مجھے یقین ہے کہ ہمارے حریف ہماری طاقت کو جانتے ہیں۔راوت نے کہاکہ ہم اپنے پڑوسیوں کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھانا چاہتے ہیں لیکن امن کو تحلیل کرنے والوں کو ہم اپنی طاقت دکھا سکتے ہیں۔