52

حوالہ پیسوں کے الزام میں گرفتار سابق وزیر بابو سنگھ کا کیس ایس آئی اے کے سپرد

بابو سنگھ کے پاس بڑی تعداد میں اسلحہ تھا اور وہ پاکستان کے ساتھ رابطے میں تھا / پولیس
سرینگر /13اپریل / این این این جموں کشمیر پولیس نے عسکری فنڈنگ معاملے میں گرفتار سابق وزیر جتندر سنگھ عرف بابو سنگھ کے کیس کو سٹیٹ تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) کو سونپ دیا کیونکہ جموں پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس کے پاس بڑی تعداد میں اسلحہ تھا اور وہ پاکستان کے ساتھ رابطے میں تھا ۔ ندا نیوز نیٹ ورک کے مطابق جموں کشمیر پولیس نے حوالہ پیسوں میں گرفتار کئے گئے جموں کے سابق وزیر بابو سنگھ کے کیس کو ایس آئی اے کو سونپ دیا ہے ۔ پولیس ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ بابو سنگھ اور دیگر افراد کے خلاف 6.9 لاکھ روپے کی حوالہ رقم کی وصولی کے سلسلے میں درج ایف آئی آر کو متعلقہ حکام نے ایس آئی اے کے حوالے کر دیا ہے۔ ایف آئی آر باضابطہ طور پر ایس آئی اے کو منتقل کر دی جائے گی جو کیس کو سنبھالے گی۔پولیس کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ بابو سنگھ پاکستان کے ساتھ بڑے پیمانے پر روابطے میں تھا جبکہ اس نے اپنے فون میں کچھ رابطوں کے موبائل نمبر بھی محفوظ کر رکھے ہیں۔ یہ بے مثال ہے۔ ایک سابق وزیر اور سیاست دان کے پاکستان میں بہت زیادہ نامعلوم رابطے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بابو سنگھ کے لیے یہ پہلی بار حوالہ کھیپ لی تھی جس کو پولیس نے ضبط کیا تھا اور اس بات کے کافی اشارے ملے تھے کہ اسے پہلے ہی سرحد پار سے بھیجی گئی کچھ پیسے وصول ہو چکے ہیں تاہم، انہوں نے کہا کہ بابو سنگھ پولیس کو کچھ بھی بتانے کو تیار نہیں ہے۔ حوالہ معاملے کے سلسلے میں اب تک چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار افراد سے پوچھ گچھ کے بعد ہونے والے انکشافات کی بنیاد پر مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔گرفتار افراد کی شناخت جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ علاقے کے سید پورہ لارنو کے رہنے والے محمد شریف شاہ (64)، جموں کے گرودیو سنگھ اور محمد شریف سرتاج اور کٹھوعہ کے سدھانت شرما کے طور پر کی گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں