کشمیر سیاحت کے شعبے میں "سنہری دور" کا مشاہدہ کر رہا ہے ،پچھلے چند ماہ میں 80 لاکھ سیاح وارد کشمیر 52

کشمیر سیاحت کے شعبے میں “سنہری دور” کا مشاہدہ کر رہا ہے ،پچھلے چند ماہ میں 80 لاکھ سیاح وارد کشمیر

ہوٹل مکمل بک ،سیاحوںکو سرینگر آنے کیلئے ہوائی جہاز کی ٹکٹ بھی مشکل سے مل رہے ہیں
دہائیوں کے بعد ڈل جھیل اتنی صاف ، کریڈٹ انتظامیہ کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی جاتا ہے / لیفٹنٹ گورنر
سرینگر /09اپریل / ندا نیوز نیٹ ورک لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ کشمیر سیاحت کے شعبے میں “سنہری دور” کا مشاہدہ کر رہا ہے کیونکہ پچھلے چند مہینوں میں 80 لاکھ سیاح کشمیر کا دورہ کر چکے ہیں جس نے پچھلے 20 سالوں کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ کشمیر میں تمام ہوٹل مکمل بک ہو چکے ہیں جبکہ کشمیر جانے کے خواہشمند دیگر ریاستوں کے سیاحوںکو سرینگر آنے کیلئے ہوائی جہاز کے ٹکٹ بھی مشکل سے مل رہے ہیں۔ندا نیوز نیٹ ورک کے مطابق ڈل جھیل کے تحفظ اور صفائی کے لیے انتظامیہ کی جانب سے عوامی شراکت کے ساتھ شروع کی گئی مہم کو جھنڈی دکھا کر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ اس سال ریکارڈ تعداد میں غیر مقامی سیاح کشمیر کا دورہ کر رہے ہیں۔ یہ سیاحت کے شعبے میں کشمیر کی تاریخ کا ایک سنہری دور ہے اور ہمیں اس دور سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوںنے کہا کہ گزشتہ چند مہینوں میں 80 لاکھ سیاحوں نے کشمیر کا دورہ کیا ہے جو پچھلے 10 سے 20 سالوں کے مقابلے میں ایک ریکارڈ تعداد ہے۔منو ج سنہا نے کہا کہ ان دنوں کشمیر میں تمام ہوٹل مکمل بک ہو چکے ہیں جبکہ کشمیر جانے کے خواہشمند دیگر ریاستوں کے شہریوں کو سرینگر آنے کیلئے ہوائی جہاز کے ٹکٹ بھی مشکل سے مل رہے ہیں۔سیاحت سے متعلق سرگرمیوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ڈل جھیل میں اوسطاً 3500 شکاری قطار میں کھڑے ہیں۔ حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ جھیل کی صفائی مستقل بنیادوں پر تیز رفتاری سے ہو۔ انہوں نے انہیں یقین دلایا کہ وہ پوری کوشش کریں گے کہ دنیا کی مشہور ڈل جھیل کی وہی خوبصورتی دوبارہ حاصل ہو جو ہم پہلے سنتے اور دیکھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی شہریوں کے ساتھ انتظامیہ اس مہم کو کامیاب بنانے میں مصروف ہے۔انہوںنے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب حکومت مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر ڈل جھیل کی صفائی کر رہی ہے۔ سری نگر کے لوگ بھی ڈل جھیل کو گندگی اور آلودگی سے پاک دیکھنے کی نیت سے کام کر رہے ہیں۔ ڈل جھیل کے احیاء کیلئے شہریوں اور اہلکاروں کے درمیان ایک منفرد شراکت داری کا نام ‘اتھاواس’ ہے۔ منصوبے کے تحت ڈی ویڈنگ اور ڈریجنگ شہریوں کے تعاون سے کی جائے گی۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ پچھلی کئی دہائیوں میں ڈل جھیل اتنی صاف کبھی نہیں تھی جتنی آج ہے۔ اس کا کریڈٹ انتظامیہ کے ساتھ ساتھ عوام کو بھی جاتا ہے۔آج آپ دور سے چار چنار دیکھ سکتے ہیں۔ آنے والے دنوں میں آپ دیکھیں گے کہ جھیل کتنی صاف ہو گی۔ میرے خیال میں پچھلے 150 سالوں میں پہلی بار ڈل جھیل اتنی صاف نظر آ رہی ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مرکزی حکومت نے 2022-23کے بجٹ میں ڈل اور ناگن جھیلوں کے تحفظ کے لیے 273 کروڑ روپے مختص کیے ہیں، جس میں سے 136 کروڑ روپے صرف ڈل جھیل کے تحفظ کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کشمیری عوام سے وعدہ کیا کہ جلد ہی آپ ڈل جھیل کو اس کی قدیم خوبصورتی میں واپس دیکھیں گے جس کی وجہ سے یہ کبھی پوری دنیا میں مشہور تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں